نواز شریف سے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق گفتگو نہیں ہوگی خواجہ آصف

عمران خان پہلے سیاسی لیڈر ہیں جو ادارے سے مداخلت چاہتے ہیں، وزیر دفاع

آرمی چیف کی تعیناتی پر نومبر میں مشاورت کا آغاز ہوگا، خواجہ آصف۔ فوٹو: فائل

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ لندن میں نواز شریف سے ملاقات میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق گفتگو نہیں ہوگی اور نہ ہی کوئی ایسا ایجنڈا ہے۔

اپنے ایک بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی آئین اور قانون کے مطابق ہوگی لہٰذا اہم تعیناتی کو سیاسی ایشو نہیں بنانا چاہیے، عمران خان پہلا سیاسی لیڈر اور پی ٹی آئی پہلی سیاسی جماعت ہے جو ادارے سے مداخلت چاہتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر نومبر میں مشاورت کا آغاز ہوگا جبکہ آرمی چیف کی تعیناتی پر وزارت دفاع، جی ایچ کیو اور وزیراعظم مشاورت کرتے ہیں۔


مزید پڑھیں؛ وزیراعظم نومبر میں نئے آرمی چیف کا تقرر کریں گے، وزیر دفاع

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف جلد واپس آئیں گے، اگر نواز شریف نے کل آنا ہے تو میں چاہوں گا آج ہی آجائیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا تھا کہ عمران خان کے کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ آرمی چیف کا تقرر آئینی فریضہ ہے جو وزیراعظم نومبر میں انجام دیں گے۔ نواز شریف نے بھی 4 مرتبہ یہ آئینی فریضہ انجام دیا ہے لیکن تعیناتی کو کبھی بحث کا موضوع نہیں بنایا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے کو متنازع بنانا چاہتے ہیں۔
Load Next Story