بابر اعظم کو ون ڈائون پوزیشن پر کھیلنے کا مشورہ ملنے لگا
ہمیشہ ہی لیفٹ رائٹ کا اوپننگ کمبی نیشن کافی مہلک رہتا ہے، معین خان
بابراعظم کو ٹی 20 میں ون ڈائون پوزیشن پر کھیلنے کا مشورہ ملنے لگا۔
ایشیا کپ کے دوران کپتان بابراعظم بری طرح ناکام ثابت ہوئے، ایونٹ کے دوران ہی یہ مشورے سامنے آنے لگے تھے کہ رضوان اور بابر کو اپنی اوپننگ جوڑی توڑنا پڑے گی، اب اس حوالے سے سابق وکٹ کیپر بیٹر معین خان نے بھی کھل کر وضاحت کردی ہے، انھوں نے ورلڈ کپ میں رضوان اور فخرزمان سے اوپننگ کا مشورہ دیا ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام کے دوران معین خان کا کہنا تھا کہ اوپننگ جوڑی کیلیے لیفٹ اور رائٹ آرم کمبی نیشن کافی اہم ہوتا ہے، میں یہ بات ایشیا کپ کے دوران بھی کہتا رہا ہوں، بابراعظم پہلے بھی ون ڈائون پر بیٹنگ کرچکے ہیں، اس لیے انھیں ایک نمبر نیچے لے آئیں اور فخر زمان سے اوپننگ کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں اوپننگ بیٹرز کیلیے لیفٹ اور رائٹ آرم کمبی نیشن کافی مہلک ہوتا ہے، اس سے نئی گیند کے بولرز کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان کیلیے لائن و لینتھ برقرار رکھنا بہت ہی مشکل ہوتا ہے، آپ چانس تو لے سکتے ہیں، اگر آپ چانس ہی نہیں لینا چاہتے تو پھر آپ بھول جائیں کہ کبھی اچھی انٹرنیشنل ٹیم بن پائیں گے، آپ ایک ایوریج ٹیم ہی رہیں گے، تیسرے چوتھے درجے کی ٹیموں میں آپ کا شمار ہوگا، آپ کبھی بھی ٹاپ سائیڈ نہیں بن سکیں گے، اب آگے ورلڈ کپ آرہا ہے، آسٹریلیا کی بہت ہی تیز کنڈیشنز ہیں، وہاں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔
ورلڈکپ کیلیے منتخب اسکواڈ کے حوالے سے معین خان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ ہی یہ کہتا ہوں کہ کبھی بھی کسی کا مقصد غلط نہیں ہوتا، جو بھی ٹیم بناتا ہے وہ ہارنے کیلیے نہیں بناتا۔
ایشیا کپ کے دوران کپتان بابراعظم بری طرح ناکام ثابت ہوئے، ایونٹ کے دوران ہی یہ مشورے سامنے آنے لگے تھے کہ رضوان اور بابر کو اپنی اوپننگ جوڑی توڑنا پڑے گی، اب اس حوالے سے سابق وکٹ کیپر بیٹر معین خان نے بھی کھل کر وضاحت کردی ہے، انھوں نے ورلڈ کپ میں رضوان اور فخرزمان سے اوپننگ کا مشورہ دیا ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام کے دوران معین خان کا کہنا تھا کہ اوپننگ جوڑی کیلیے لیفٹ اور رائٹ آرم کمبی نیشن کافی اہم ہوتا ہے، میں یہ بات ایشیا کپ کے دوران بھی کہتا رہا ہوں، بابراعظم پہلے بھی ون ڈائون پر بیٹنگ کرچکے ہیں، اس لیے انھیں ایک نمبر نیچے لے آئیں اور فخر زمان سے اوپننگ کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں اوپننگ بیٹرز کیلیے لیفٹ اور رائٹ آرم کمبی نیشن کافی مہلک ہوتا ہے، اس سے نئی گیند کے بولرز کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان کیلیے لائن و لینتھ برقرار رکھنا بہت ہی مشکل ہوتا ہے، آپ چانس تو لے سکتے ہیں، اگر آپ چانس ہی نہیں لینا چاہتے تو پھر آپ بھول جائیں کہ کبھی اچھی انٹرنیشنل ٹیم بن پائیں گے، آپ ایک ایوریج ٹیم ہی رہیں گے، تیسرے چوتھے درجے کی ٹیموں میں آپ کا شمار ہوگا، آپ کبھی بھی ٹاپ سائیڈ نہیں بن سکیں گے، اب آگے ورلڈ کپ آرہا ہے، آسٹریلیا کی بہت ہی تیز کنڈیشنز ہیں، وہاں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔
ورلڈکپ کیلیے منتخب اسکواڈ کے حوالے سے معین خان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ ہی یہ کہتا ہوں کہ کبھی بھی کسی کا مقصد غلط نہیں ہوتا، جو بھی ٹیم بناتا ہے وہ ہارنے کیلیے نہیں بناتا۔