وفاق اور سندھ میں سرکاری گندم کی قیمت پر اختلافات
گندم کی سپورٹ پرائس 3 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز، سندھ کی جانب سے 4 ہزار مقرر کرنے پر مہنگائی بڑھے گی، ذرائع
وفاق اور سندھ حکومتوں کے درمیان سرکاری گندم کی سپورٹ پرائس پر اختلافات تاحال برقرار ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت فوڈ سکیورٹی کی جانب سے گندم کی سپورٹ پرائس مقرر کرنے کی سمری ای سی سی کو ارسال کردی گئی ہے، جس میں گندم کی سپورٹ پرائس 3 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت فوڈ سکیورٹی کی جانب سے تجویز کی گئی 3 ہزار روپے سپورٹ پرائس گزشتہ سال کی سپورٹ پرائس سے 800 روپے زائد ہوگی۔
دریں اثنا صوبہ سندھ کی جانب سے گندم کی سپورٹ پرائس 4ہزار کرنے پر وفاق کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 4 ہزار روپے گندم سپورٹ پرائس سے مہنگائی کی لہر میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے ساتھ بیٹھ کر سپورٹ پرائس پر بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت فوڈ سکیورٹی کی جانب سے گندم کی سپورٹ پرائس مقرر کرنے کی سمری ای سی سی کو ارسال کردی گئی ہے، جس میں گندم کی سپورٹ پرائس 3 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت فوڈ سکیورٹی کی جانب سے تجویز کی گئی 3 ہزار روپے سپورٹ پرائس گزشتہ سال کی سپورٹ پرائس سے 800 روپے زائد ہوگی۔
دریں اثنا صوبہ سندھ کی جانب سے گندم کی سپورٹ پرائس 4ہزار کرنے پر وفاق کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 4 ہزار روپے گندم سپورٹ پرائس سے مہنگائی کی لہر میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے ساتھ بیٹھ کر سپورٹ پرائس پر بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔