کراچی میں پولیس اہلکاروں نے اغوا برائے تاوان کی وارداتیں شروع کردیں

اگر پولیس اہلکار ملوث ہوئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، ایس ایس پی ضلع وسطی


ویب ڈیسک September 20, 2022
فوٹو فائل

کراچی میں پولیس اہلکاروں نے ایک مرتبہ پھر اغوا برائے تاوان کی وارداتیں شروع کردیں، نیوکراچی کے رہائشی کو گھر سے اغوا کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور رشوت لیکر چھوڑدیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد میں ایک بار پھر مبینہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے اغوا برائے تاوان کی واردات کا انکشاف ہوا ہے، نیو کراچی سیکٹر فائیو ای کے رہائشی متاثرہ محنت کش زبیر صدیقی کا ویڈیو بیان منظرعام پر آگیا۔

متاثرہ شہری نے کہا کہ وہ لیاقت آباد میں ٹھیلا لگا کر چولہے مرمت کرنے کا کام کرتا ہے اور 18 ستمبر کو قبل چار افراد نے اسے گھر سے اغوا کیا۔

ملزمان میں سے ایک نے پولیس کی پینٹ اور جوتے پہن رکھے تھے ملزمان نے پہلے گھر کی تلاشی لی اور کچھ نہ ملا تو اسے خواجہ اجمیر نگری تھانے کے اوپر قائم دفتر میں لے گئے جہاں مبینہ پولیس اہلکاروں نے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

ملزمان نے 50 ہزار روپے طلب کیے اور اہلیہ کو بلوانے کا بھی کہا اور انکار پر مزید تشدد کیا گیا۔

متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ پرس میں موجود آٹھ سے دس ہزار روپے لوٹ لیئے، گھر سے بھی دس ہزار روپے منگوا کر ملزمان کو دیے جس پر رہا کیا گیا۔

شہری نے مطالبہ کیا ہے کہ اسے انصاف فراہم کیا جائے اور واقعے میں ملوث مبینہ پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور ان سے لوٹی گئی رقم واپس کرائی جائے۔

دوسری جانب ایس ایس پی ضلع وسطی معروف عثمان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ہے اور ڈی ایس پی رینک کے افسر کو انکوائری آفیسر مقرر کیا ہے اور ہدایت کی ہے جلد ازجلد انکوائری مکمل کی جائے تاکہ حقائق سامنے آسکیں۔

ایس ایس پی ضلع وسطی کا کہنا تھا کہ اگر پولیس اہلکار ملوث ہوئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں