مھسا امینی کی موت ایران میں مظاہرے پھوٹ پڑے دو افراد ہلاک

احتجاج کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگیں


ویب ڈیسک September 20, 2022
فوٹو فائل

تہران کے پولیس چیف نے حجاب قانون کی خلاف ورزی پر حراست میں لی گئی لڑکی مھسا امینی کی دوران حراست موت کو 'بدقسمتی' قرار دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی دارالحکومت تہران میں 22 سالہ لڑکی مھسا امینی کی دوران حراست موت کے بعد ایران کے مختلف شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں جو تین روز گزرنے کے باوجود بھی جاری ہیں۔

ایران کے مغربی صوبے اور دارالحکومت میں احتجاج کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے دوران دو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ایران میں مظاہروں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں جس میں مظاہرین کو پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

عینی شاہدین نے مھسا امینی کی موت کی وجہ ایران کی اخلاقی پولیس کا تشدد قرار دیا ہے تاہم پولیس کے بریگیڈئیر جنرل حسین رحیمی نے الزامات کو مسترد کیا اور 'بزدلانہ' قرار دیا۔

مظاہرین کی جانب سے احتجاج کے دوران 'برگ بر ڈکیٹیر' کے نعرے بھی لگائے جارہے ہیں، عالمی میڈیا کے مطابق یہ نعرہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف لگایا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں