ترکیہ کی ثالثی میں یوکرین اور روس 200 جنگی قیدیوں کے تبادلے پر رضامند

روس نے رواں برس فروری میں یوکرین پر حملہ کردیا تھا جس پر یوکرین بھی سخت مزاحمت دکھا رہا ہے


ویب ڈیسک September 20, 2022
ترک صدر نے روسی ہم منصب سے ازبکستان میں ملاقات کی تھی، فوٹو: فائل

ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ یوکرین اور روس نے 200 جنگی قیدیوں کے تبادلے پر ہامی بھرلی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی تھی اور یوکرین جنگ کے حوالے سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

اجلاس کے بعد اپنے ملک پہنچنے پر ترکیہ کے صدر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ روس اور یوکرین نے 200 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کرلیا ہے جو کہ بڑی خوش آئند بات ہے۔

ترک صدر طیب اردوان نے مزید کہا کہ روسی صدر کی گفتگو سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ جنگ کے فوری خاتمے کی خواہش رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ فروری سے جاری روس اور یوکرین کی جنگ کے باعث عالمی سطح پر تیل اور گیس کے بحران کا خدشہ ہے جب کہ اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

عالمی قوتوں نے روس سے تیل و گیس کی خریداری پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس سے خود روس کو بھی معاشی بحران کا سامنا ہے اور دو محاذوں پر یوکرینی فوج کے ہاتھوں پسپا بھی ہونا پڑا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں