جانوروں کو دی جانیوالی خوراک اربوں لوگوں کی بھوک مٹانے کیلیے کافی ہے تحقیق

جانوروں کی موجودہ غذاؤں کے مرکبات میں معمولی سی تبدیلیوں سے لوگوں کو 13 فی صدزیادہ کیلوریز فراہم کی جاسکتی ہیں


ویب ڈیسک September 21, 2022
(فوٹو: فائل)

ماحولیاتی سائنس دانوں نے اندازہ لگایا ہے کہ جانوروں کا پیٹ بھرنے کے لیے جس مقدار میں غذا کا استعمال کیا جاتا ہے وہ اربوں لوگوں کی بھوک مٹانےکےلیے کافی ہے۔

اناج اور مچھلی جو انسان کے کھانے کے لائق چیزیں ہوتی ہیں ان کو مویشیوں کے غذا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور ان کا باآسانی موجودہ غذائی نظام کے فضلے سے تبادلہ ہوسکتا ہے۔

فِن لینڈ کی آلٹو یونیورسٹی کے محققین نے ایک تحقیق میں دیکھا کہ جانوروں کی موجودہ غذاؤں کے مرکبات میں معمولی سی تبدیلیوں سے لوگوں کو 13 فی صدزیادہ کیلوریز فراہم کی جاسکتی ہیں۔

اس عمل سے ہمارے قدرتی وسائل کے استعمال میں اضافہ یا بڑی غذائی تبدیلیاں واقع نہیں ہوں گی۔ صرف اس چیز کا استعمال ہوگا جو ہم ابھی پھینک دیتے ہیں۔

تحقیق کی رہنماء مصنفہ ڈاکٹر وِلما سینڈسٹروم کا کہنا تھا کہ ہمیں غذائی نظام کی پھر سے ترتیب کی ضرورت ہوگی تاکہ صنعتیں اور غذا ساز فضلے کے لیے ان مویشی اور مچھلیوں کی غذا بنانے والوں کو ڈھونڈ سکیں جن کو ان کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کچھ اقسام کے فضلوں کو غذا کے طور پر استعمال کرنے سے قبل رد و بدل کی ضرورت ہوگی۔ ایسا نہیں لگتا ایسا کرنے میں کوئی سنجیدہ نوعیت کا مسئلہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ہم بتا رہے ہیں وہ مخصوص پیمانے پر اور کچھ علاقوں میں پہلے ہی ہو رہا ہے، لہٰذا یہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کو بالکل شروع سے شروع کرنا ہوگا۔

فی الوقت اندازاً اناج کی فصلوں کا ایک تہائی حصہ جانوروں کو کھلانے میں استعمال ہوتا ہے اور پکڑی گئی مچھلیوں کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ لوگوں کھلانے کے لیے استعمال نہیں کیا جاتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں