ملک سے جانے اور آنیوالے مسافروں کیلیے کرنسی اور ممنوع اشیا ڈکلیئر کرنا لازمی

اسٹیک ہولڈرز مجوزہ مسودے سے متعلق 7 دن کے اندر اپنی آرا ،اعتراضات و تجاویز دے سکتے ہیں


Irshad Ansari September 21, 2022
ایف بی آرنے کسٹمز رولز میں ترامیم کا مسودہ تیار کرلیا (فوٹو فائل)

وفاقی حکومت نے پاکستان سے بیرون ممالک جانے اور پاکستان آنے والے مسافروں کیلیے بتدریج 5 ہزار اور 10 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کی کرنسی اور دیگرممنوع سامان رکھنے پر کسٹمز ڈکلیئریشن لازمی قرار دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اس حوالے سے کسٹمز رولز میں ترامیم کی جارہی ہیں۔ متعلقہ دستاویز کے مطابق ایف بی آرنے کسٹمز رولز میں ترامیم کا مسودہ تیار کرکے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے آرا کے لیے بھجوادیا ہے۔ اسٹیک ہولڈرز مجوزہ مسودے سے متعلق 7 دن کے اندر اپنی آرا ،اعتراضات و تجاویز دے سکتے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیے: بین الاقوامی پروازوں کے تمام مسافروں کیلیے کرنسی ڈکلیئریشن لازمی قرار

دستاویز کے مطابق مقررہ میعادکے بعد موصول ہونے والی تجاویز کو منظور نہیں کیا جائے گا اور گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے ترامیمی رولز لاگو کردیے جائیں گے۔ ایف بی آر نے مجوزہ ترامیمی رولز میں پاکستان آنے والے اور پاکستان سے بیرون ممالک جانے والے مسافروں کے لیے کسٹمز ڈکلیئریشن فارم کا مسودہ بھی ساتھ منسلک کیا ہے۔

دستاویز میں درج ہے کہ پاکستان سے بیرون ممالک جانے والے مسافروں کو اپنے پاس موجود 5 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کی کرنسی یا دیگر ممنوع اشیا کے بارے میں کسٹمز ڈکلیئریشن جمع کروانا ہوگا ۔ یہ کسٹمز ڈکلیئریشن بیرون ملک روانگی سے قبل الیکٹرانیکلی وی باک کے ذریعے بھی جمع کروایا جاسکے گا یا پھر روانگی کے موقع پر ائرپورٹ پر مینوئیلی جمع کروانا ہوگا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں