حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے پر کسان اتحاد کا اسلام آباد میں احتجاج ختم
حکومت نے مطالبات منظور نہ کئے تو ڈی چوک کا رخ کریں گے، پنجاب کسان اتحاد
حکومت سے کامیاب مذاکات ہونے کے بعد کسان اتحاد نے اسلام آباد میں جاری احتجاج ختم کردیا ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان اور کسان اتحاد کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات وفاقی وزیر کی سرکاری رہائش گاہ پر ہوئے،وزیراعظم سے ملاقات کی شرط پر کسان اتحاد نے احتجاج ختم کردیا۔
وزیر داخلہ نے احتجاج ختم کرنے پرکسان اتحاد کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا،کسان اتحاد کے نمائندوں کی وزیراعظم سے ملاقات28 ستمبر کو ملاقات ہوگی۔
اس سے قبل پنجاب کسان اتحاد نے ایف نائن پارک میں دھرنا دیا، اس دوران حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مطالبات منظور نہ ہوئے توڈی چوک کا رخ کریں گے۔
پولیس کی طرف سے دھرنے کے دوران ایف نائن پارک جانے والی سڑک ہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند رہی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کسانوں کے دھرنے میں شرکت کیلئے پہنچے تو پولیس نے داخلے سے روک دیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کسانوں کی جانب سے جاری احتجاج میں شرکت میرا بنیادی، آئینی حق ہے،اسلام آباد پولیس کی طرف سے داخلے پر پابندی اور مزاحمت آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے،ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس مجھے گرفتار کرے یا احتجاج میں شامل ہونے دے۔
اس دوران اسلام پولیس کی شاہ محمود قریشی سے تلخ کلامی بھی ہوئی جس پر شاہ محمود قریشی نے ایف نائن پارک کے باہر دھرنا دیا۔
پولیس کی طرف سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ اسلام آباد پولیس اپنے فرائض بلا تفریق جاری رکھے گی،پولیس حکام نے شاہ محمود کی دھمکیوں کو تحمل سے سنا،شاہ محمود قریشی نے پولیس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی وہ احتجاج کا حصہ نہیں تھے۔