صوبائی کابینہ کا اجلاسسندھ پولیس کو5ارب روپے اضافی فراہم کرنیکی منظوری
متاثرین قحط کو ایک ہفتے میں گندم کی فراہمی یقینی بنائی جائے،وزیر اعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ نے محکمہ خوراک اور ریلیف کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر تھر پار کر کے متاثرین قحط کو گندم کی فراہمی یقینی بنائیں اورخشک سالی سے متاثرہ دیگر اضلاع میں بھی امدادی سرگرمیاں فوری طورپر شروع کر دیں۔
صوبائی کابینہ نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو48 گھنٹوں کے اندر اپنے صحرائی علاقوں کا دورہ کر کے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے احکام دیے ہیں، صوبائی کابینہ نے سندھ پولیس کو گاڑیاں اورجدید اسلحہ خرید کرنے کیلیے بجٹ سے ہٹ کر5 ارب روپے دینے کی بھی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ضلع تھر پارکرکے متاثرین کوگندم کی ایک لاکھ 20 ہزار بوری فراہم کرنے کے احکام جاری کیے تھے جن میں 87,500 بوریاں متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کی گئی ہیں جبکہ بقایاگندم کی 32,500 بوریاں ایک ہفتے کے اندر قحط سے متاثرہ لوگوں کو مہیا کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ انھوں نے واضح طور پر کہا کہ سندھ حکومت کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ضلع عمر کوٹ میں ، متاثرین کے لیے گندم کی16,500 بوریاں پہنچائیں گئی ہیں۔
جبکہ 5492 بوری ضلع سانگھڑ اورگندم کی4500 بوریاں ضلع خیرپور میں قحط زدہ لوگوں میں تقسیم کرنے کے لیے بھجوادی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ستم ضریفی یہ ہے کہ ہمارے ڈاکٹرز پسماند علاقوں میں غریبوں کی خدمت کرنے کے بجائے اچھی پوسٹوں کے لیے زیادہ کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے لاپروائی برتنے پر 400 ڈاکٹروں کو فارغ کر دیا ہے۔ امن و امان کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری ممتاز شاہ نے کابینہ اجلاس کو بتایا کہ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کے تحت مجموعی طور پر1 1921 ملزمان کو اب تک گرفتار کیا جاچکا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے حوالے سے نہ صرف سندھ حکومت اور کر اچی کی سول سوسائٹی نے بلکہ خو د وزیراعظم نواز شریف نے بھی اپنے مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کراچی کے 16 تھانوں میں تعینات پولیس اہلکاروں کے لیے خصوصی الاؤنس دینے کی بھی منظوری دی۔
صوبائی کابینہ نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو48 گھنٹوں کے اندر اپنے صحرائی علاقوں کا دورہ کر کے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے احکام دیے ہیں، صوبائی کابینہ نے سندھ پولیس کو گاڑیاں اورجدید اسلحہ خرید کرنے کیلیے بجٹ سے ہٹ کر5 ارب روپے دینے کی بھی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ضلع تھر پارکرکے متاثرین کوگندم کی ایک لاکھ 20 ہزار بوری فراہم کرنے کے احکام جاری کیے تھے جن میں 87,500 بوریاں متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کی گئی ہیں جبکہ بقایاگندم کی 32,500 بوریاں ایک ہفتے کے اندر قحط سے متاثرہ لوگوں کو مہیا کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ انھوں نے واضح طور پر کہا کہ سندھ حکومت کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ضلع عمر کوٹ میں ، متاثرین کے لیے گندم کی16,500 بوریاں پہنچائیں گئی ہیں۔
جبکہ 5492 بوری ضلع سانگھڑ اورگندم کی4500 بوریاں ضلع خیرپور میں قحط زدہ لوگوں میں تقسیم کرنے کے لیے بھجوادی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ستم ضریفی یہ ہے کہ ہمارے ڈاکٹرز پسماند علاقوں میں غریبوں کی خدمت کرنے کے بجائے اچھی پوسٹوں کے لیے زیادہ کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے لاپروائی برتنے پر 400 ڈاکٹروں کو فارغ کر دیا ہے۔ امن و امان کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری ممتاز شاہ نے کابینہ اجلاس کو بتایا کہ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کے تحت مجموعی طور پر1 1921 ملزمان کو اب تک گرفتار کیا جاچکا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے حوالے سے نہ صرف سندھ حکومت اور کر اچی کی سول سوسائٹی نے بلکہ خو د وزیراعظم نواز شریف نے بھی اپنے مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کراچی کے 16 تھانوں میں تعینات پولیس اہلکاروں کے لیے خصوصی الاؤنس دینے کی بھی منظوری دی۔