تھرپارکر میں  لڑکی سے اجتماعی زیادتیخودکشی کیس میں ڈی این اے کرانے کا حکم

مقدمے کی 2 ہفتوں میں مزید تفتیش کرکے پیش رفت رپورٹ جمع کرائی جائے، سندھ ہائی کورٹ

مدعی اور اس کے اہل خانہ کے ساتھ تعاون کیا جائے، سندھ ہائی کورٹ:فوٹو:فائل

سندھ ہائیکورٹ نے مٹھی تھر پارکر میں لڑکی کے اغوا، اجتماعی زیادتی اور خودکشی سے متعلق کیس میں ڈی این اے کرانے کی ہدایت کردی۔

سندھ ہائیکورٹ میں مٹھی تھر پارکر میں لڑکی کے اغواء، اجتماعی ذیادتی اور خود کشی کے نوٹس کی سماعت ہوئی۔ ڈی آئی جی میر پور خاص ذوالفقار مہر اور ایس ایس پی تھرپار کار حسن سردار اور دیگر پیش ہوئے۔

متوفیہ کے اہلخانہ نے عدالت کو واقعہ کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ ڈی آئی جی میر پور خاص کی جانب سے پیش رفت رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مقدمے میں 4 ملزمان گرفتار ہیں۔ مقدمے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے تھرپارکر میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے بعد خودکشی کا نوٹس لےلیا





چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ نے کیس میں ڈی این اے کرانے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مدعی مقدمہ اور ان کے اہلخانہ کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ مقدمے کی مزید تفتیش کرکے 2 ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ جمع کرائی جائے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے واقعے کا نوٹس لیا تھا۔ سماعت کے بعد ڈی آئی جی میر پور خاص نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کیس کے مدعی اور گواہ کو تفصیل سے سنا ہے۔ چیف جسٹس نے تمام شواہد اور ڈی این اے کی بنیاد پر میرٹ پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی آئی جی نے کہا کہ مدعی اور گواہ نے چیف جسٹس کے سامنے اس معاملے کو کلیئر کیا ہے کے ہم نے ہی کوئی چیز نہیں بتائی تھی۔ مدعی اور گواہ نے کہا ہے کہ ہم نے جب پولیس کو رپورٹ کیا ہے تو انہوں نے کارروائی کی ہے۔ مدعی اور گواہ پولیس کی تفتیش سے مطمئن ہیں۔

Load Next Story