سندھ میں سیلابی پانی کی نکاسی کیلئے دھرنا دینے والے مظاہرین پر مقدمہ

پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد ملزم و سماجی رہنما رمضان لوند کو حراست میں لے لیا۔

پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد ملزم و سماجی رہنما رمضان لوند کو حراست میں لے لیا۔

سندھ میں دھرنا دیے سیلاب متاثرین پر مقدمہ درج کرکے سماجی رہنما کو گرفتار کرلیا گیا۔

بدین کے علاقے میں لیفٹ بینک آؤٹ فال (ایل بی او ڈی) سیم نالے پر کٹ لگانے کے لیے جاری دھرنے کے شرکاء پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔


کھوسکی تھانے پر درج مقدمے میں12 نامزد سمیت40 نامعلوم شرکاء کو ملزم نامزد کیا گیا۔ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد ملزم و سماجی رہنما رمضان لوند کو حراست میں لے لیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق دھرنے کے باعث بیمار بچی وقت پر ہسپتال نہ پہنچ سکی اور دم توڑ گئی۔ بچی کی ہلاکت دھرنے سے سڑک بلاک ہونے کی وجہ سے ہوئی۔ مقدمہ جاں بحق بچی سمیرا کے ماموں نواز کمہار کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

دوسری جانب دھرنا منتظمین کا کہنا ہے کہ بچی کی ہلاکت کا دھرنے سے کوئی تعلق نہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پانی کے قدرتی راستوں کو بحال کرکے لاکھوں کی آبادی کو بچایا جائے۔ زیرو پوائنٹ اور اس سے آگے ان قدرتی راستوں پر حکومتی وڈیروں نے قبضہ کیا ہوا ہے جن کی زمینوں کو بچانے کے لیے کٹ نہیں لگایا جارہا۔
Load Next Story