شہباز شریف کی کاوشیں رنگ لا رہی ہیں
وزیر اعظم پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 23 ستمبر کو خطاب کریں گے
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے موقعہ پر وزیراعظم پاکستان عالمی برادری کو پاکستان میں آنے والی تباہی کے بارے مدلل انداز میں بتا رہے ہیں۔ اہم پیش رفت یہ ہوئی کہ فرانس کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے اور متاثرین کی بحالی کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرے گا ، جو رواں سال کے آخر میں منعقد ہو گی۔
شہباز شریف سے ملاقات کرتے ہوئے فرانس کے صدر نے سیلاب کے نتیجے میں پاکستانی معیشت کو پہنچے والے نقصان کے ازالہ پر گہری تشویش کا اظہارکیا اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکا کے خصوصی نمایندے برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری سے بھی ملاقات کی اور جوبائیڈن انتظامیہ کا پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
اس موقعہ پر وزیراعظم پاکستان نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ امریکا نہ صرف سیلاب کے لیے امدادی سرگرمیوں میں اپنا کردار ادا کرے گا ، بلکہ متاثرین کی بحالی میں شانہ بشانہ موجود ہوگا۔
امریکا کے خصوصی نمایندے برائے موسمیاتی تبدیلی کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی حکومت اور عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ازالہ کے لیے ہم ساتھ کھڑے ہیںِ۔ جان کیری کے بقول امریکا، پاکستان کے اندر ایسے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنے کو تیار ہے جو مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں خوفناک حادثات کے تدارک میں معاون بن سکے۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقعہ پر اسپین کے صدر نے بھی شہباز شریف سے ملاقات کرکے سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہارکیا ، وزیراعظم نے متاثرین کے لیے اسپین کی امداد کا شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں آسٹریا کے چانسلر ، ایرانی صدر اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم بھی شامل تھیں، وزیر اعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت پاکستان کے لیے کئی لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے۔
شہباز شریف ایسے وقت میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمایندگی کررہے ہیں ، جب ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جارہا ہے ، حال ہی میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل خود پاکستان کے دورے پر آئے اور ذاتی طور پر اس قدرتی آفت کا مشاہدہ کیا جس نے کروڑوں پاکستانیوں کے صبح و شام بدل کر رکھ دیے ، سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نیویارک آمد کے فورا اپنے پیغام میں وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ '' وہ دنیا کو سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں پاکستانیوں کی ان مشکلات سے آگاہ کریں گے جو وسیع پیمانے پر آنے والے سیلاب کے نتیجے میں پیدا ہو چکیں، اپنے پیغام میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا کو ہنگامی بنیادوں پر پاکستان پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔''
وزیر اعظم پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 23 ستمبر کو خطاب کریں گے ، وزیر اعظم کے وفد میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ، وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر ، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام شامل ہیں ، شہباز شریف کے دورہ کی اہمیت کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ نیویارک پہنچنے کے کچھ ہی دیر بعد ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے اعلان کیا کہ وہ پاکستان میں آنے والے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی آباد کاری اور بحالی کے کام میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر یہ بھی اعلان کیا کہ وہ قدرتی آفت سے متاثر ہونے والی خواتین اور بچوں کی بھرپور امداد کرے گا۔ مزید یہ کہ پاکستان سے ایسے منصوبوں کی تکمیل میں بھی تعاون کیا جائے گا جو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور بچنے میں معاون ثابت ہوں۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے مطابق وہ سیلاب سے متاثرہ 33 ملین پاکستانیوں کی زندگیوں کو ازسر نو بہتر بنانے کے لیے حکومت پاکستان اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ قریبی رابطے رکھے ہوئے ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ گلوبل فوڈ سیکیورٹی سمٹ میں بھی شریک ہوں گے جو افریقی یونین ، یورپی یونین اور امریکا کے تعاون سے انعقاد پذیر ہوگا۔ اس سمٹ میں تیزی سے رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ کے لیے سوچ و بچار کیا جائے گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی اہم سربراہان مملکت سے بھی ملاقات طے ہے جس میں اہم رہنماؤں سے دوطرفہ امورکے علاوہ علاقائی اور عالمی مسائل کے حل پر بات چیت ہوگی۔ شہباز شریف اقوام متحدہ کے صدر اور جنرل سیکریٹری سے بھی ملیں گے۔
جنرل اسمبلی کے سیشن کے دوران وہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور امریکی صدرکی جانب سے دیے جانے والے عشائیہ میں بھی شریک ہوں گے، بلاشبہ وزیر اعظم اس اہم موقعہ پر پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کریں گے ، شہبازشریف اقوام عالم کو بتائیں گے کہ عالمی موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے مگر اس سے متاثرہ ہونے والے ملکوں میں ہم سرفہرست ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان دنیا کو آگاہ کریں گے کہ دنیا میں آلودگی پھیلانے میں بھارت کا نمایاں حصہ ہے۔
اس کے برعکس پاکستان کی صنعت کاری کی سطح کم ہے اسی وجہ سے کاربن اخراج کی سطح بھی خطرناک نہیں ، شہباز شریف عالمی برادری کو بتائیں گے کہ پاکستان کو عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے لیے ایسے حکمت عملی پر عمل کرنے میں مدد دینا ہوگی۔ جس کے نتیجے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے پس منظر میں علاقائی ہی نہیں، عالمی سطح پر بھی مثبت اثرات ظاہر ہوں گے۔
شہباز شریف سے ملاقات کرتے ہوئے فرانس کے صدر نے سیلاب کے نتیجے میں پاکستانی معیشت کو پہنچے والے نقصان کے ازالہ پر گہری تشویش کا اظہارکیا اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکا کے خصوصی نمایندے برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری سے بھی ملاقات کی اور جوبائیڈن انتظامیہ کا پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
اس موقعہ پر وزیراعظم پاکستان نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ امریکا نہ صرف سیلاب کے لیے امدادی سرگرمیوں میں اپنا کردار ادا کرے گا ، بلکہ متاثرین کی بحالی میں شانہ بشانہ موجود ہوگا۔
امریکا کے خصوصی نمایندے برائے موسمیاتی تبدیلی کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی حکومت اور عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ازالہ کے لیے ہم ساتھ کھڑے ہیںِ۔ جان کیری کے بقول امریکا، پاکستان کے اندر ایسے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنے کو تیار ہے جو مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں خوفناک حادثات کے تدارک میں معاون بن سکے۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقعہ پر اسپین کے صدر نے بھی شہباز شریف سے ملاقات کرکے سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہارکیا ، وزیراعظم نے متاثرین کے لیے اسپین کی امداد کا شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں آسٹریا کے چانسلر ، ایرانی صدر اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم بھی شامل تھیں، وزیر اعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت پاکستان کے لیے کئی لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے۔
شہباز شریف ایسے وقت میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمایندگی کررہے ہیں ، جب ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جارہا ہے ، حال ہی میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل خود پاکستان کے دورے پر آئے اور ذاتی طور پر اس قدرتی آفت کا مشاہدہ کیا جس نے کروڑوں پاکستانیوں کے صبح و شام بدل کر رکھ دیے ، سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نیویارک آمد کے فورا اپنے پیغام میں وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ '' وہ دنیا کو سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں پاکستانیوں کی ان مشکلات سے آگاہ کریں گے جو وسیع پیمانے پر آنے والے سیلاب کے نتیجے میں پیدا ہو چکیں، اپنے پیغام میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا کو ہنگامی بنیادوں پر پاکستان پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔''
وزیر اعظم پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 23 ستمبر کو خطاب کریں گے ، وزیر اعظم کے وفد میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ، وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر ، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام شامل ہیں ، شہباز شریف کے دورہ کی اہمیت کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ نیویارک پہنچنے کے کچھ ہی دیر بعد ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے اعلان کیا کہ وہ پاکستان میں آنے والے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی آباد کاری اور بحالی کے کام میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر یہ بھی اعلان کیا کہ وہ قدرتی آفت سے متاثر ہونے والی خواتین اور بچوں کی بھرپور امداد کرے گا۔ مزید یہ کہ پاکستان سے ایسے منصوبوں کی تکمیل میں بھی تعاون کیا جائے گا جو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور بچنے میں معاون ثابت ہوں۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے مطابق وہ سیلاب سے متاثرہ 33 ملین پاکستانیوں کی زندگیوں کو ازسر نو بہتر بنانے کے لیے حکومت پاکستان اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ قریبی رابطے رکھے ہوئے ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ گلوبل فوڈ سیکیورٹی سمٹ میں بھی شریک ہوں گے جو افریقی یونین ، یورپی یونین اور امریکا کے تعاون سے انعقاد پذیر ہوگا۔ اس سمٹ میں تیزی سے رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ کے لیے سوچ و بچار کیا جائے گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی اہم سربراہان مملکت سے بھی ملاقات طے ہے جس میں اہم رہنماؤں سے دوطرفہ امورکے علاوہ علاقائی اور عالمی مسائل کے حل پر بات چیت ہوگی۔ شہباز شریف اقوام متحدہ کے صدر اور جنرل سیکریٹری سے بھی ملیں گے۔
جنرل اسمبلی کے سیشن کے دوران وہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور امریکی صدرکی جانب سے دیے جانے والے عشائیہ میں بھی شریک ہوں گے، بلاشبہ وزیر اعظم اس اہم موقعہ پر پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کریں گے ، شہبازشریف اقوام عالم کو بتائیں گے کہ عالمی موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے مگر اس سے متاثرہ ہونے والے ملکوں میں ہم سرفہرست ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان دنیا کو آگاہ کریں گے کہ دنیا میں آلودگی پھیلانے میں بھارت کا نمایاں حصہ ہے۔
اس کے برعکس پاکستان کی صنعت کاری کی سطح کم ہے اسی وجہ سے کاربن اخراج کی سطح بھی خطرناک نہیں ، شہباز شریف عالمی برادری کو بتائیں گے کہ پاکستان کو عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے لیے ایسے حکمت عملی پر عمل کرنے میں مدد دینا ہوگی۔ جس کے نتیجے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے پس منظر میں علاقائی ہی نہیں، عالمی سطح پر بھی مثبت اثرات ظاہر ہوں گے۔