وائس چانسلر کا انتخاب 8 ماہ بعد تلاش کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری

دو حاضر سروس شیوخ الجامعہ بھی کمیٹی کے رکن بنا دیے گئے

—فائل فوٹو

حکومت سندھ نے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی سفارش پر صوبے کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے تقریبا 8 ماہ کی تاخیر کے بعد تلاش کمیٹی قائم کردی ہے اور سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے اس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔


سندھ میں اس وقت 9 جامعات بغیر مستقل وائس چانسلر کام کررہی ہیں تلاش کمیٹی میں مستقل اراکین کی شمولیت تو سندھ اسمبلی کے منظور شدہ ایکٹ لے تحت بربنائے عہدہ کی گئی ہے اور سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع کو اس کا چیئرمین جبکہ سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز، سیکریٹری کالجز اور سیکریٹری/ایگزیکیٹو ڈائریکٹر سندھ ایچ ای سی کو اس کا رکن بنایا گیا ہے۔



جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے تحت کم سے کم 2 حاضر سروس وائس چانسلر/ڈائریکٹر کو کمیٹی کا کوآپٹیڈ رکن بنادیا گیا ہے سندھ کی میڈیکل جامعات کے وائس چانسلرز کے انتخاب کے لیے ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی جبکہ سندھ کے بزنس انسٹی ٹیوٹ کے سربراہوں کے انتخاب کے لیے آئی بی اے کراچی کے موجودہ ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر زیدی کو کمیٹی میں کوآپٹیڈ رکن کے طور پر شامل کرلیا گیا ہے۔


جس سے کمیٹی کی تشکیل و شفافیت کے معاملے پر سوالات جنم لے رہے ہیں کیونکہ بعض ماہرین تعلیم کا خیال ہے کہ ایک حاضر سروس وائس چانسلر کا طرح کسی دوسری جامعات میں سربراہوں کے انتخاب کے لیے کمیٹی میں شامل ہوکر امیدواروں کے انٹرویوز لے سکتا ہے جبکہ اکثر اوقات امیدواروں میں حاضر سروس وائس چانسلر بھی موجود ہوتے ہیں۔


علاوہ ازیں بزنس انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ کے انتخاب کے لیے سلیم حبیب یونیورسٹی کے ڈائریکٹر طارق امین اور میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے ڈاکٹر نوشاد شیخ کو بھی کوآپٹیڈ رکن کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔


یہ پہلی بار ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کی جامعات کے سربراہ کو اس پراسس میں شامل کیا گیا ہے۔ مزید براں جنرل یونیورسٹیز کے لیے سابق بیورو کریٹ سہیل اکبر شاہ اور سابق وائس چانسلر جامعہ کراچی اور ڈاکٹر پیر زادہ قاسم کو شامل کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں انجینیئرنگ جامعات کے لیے مہران یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر عبدالرحمن میمن اور سابق ڈین بھاوانی شنکر کو جبکہ جامعات میں ڈائریکٹر فنانس کے انتخاب کے سلسلے میں کوآپٹیڈ رکن کے طور پر یو بی ایل کے سابق افسر آصف سندھو اور ایڈیشنل سیکریٹری فنانس کو شامل کیا گیا ہے۔

Load Next Story