عمران خان اور پارٹی کو نقصان پہنچانے کیلیے فواد چودھری کو بھیجا گیا پی ٹی آئی رہنما
عمران خان کی وزارت عظمیٰ کے خاتمے میں بھی جہانگیر ترین اور علیم خان ہی کا بڑا ہاتھ ہے، پارٹی رہنما کا دعویٰ
پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن حامد خان نے پارٹی رہنما اور پی ٹی آئی دور حکومت میں وزیر اطلاعات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چودھری بھیجے گئے ہیں۔ انہیں بھیجنے کا مقصد عمران خان اور پارٹی کو نقصان پہنچانا ہے۔
ماہر قانون دان نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے متعلق مزید انکشاف کیا کہ علیم خان اور جہانگیر ترین نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ عمران خان سے اختلافات کی وجوہات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان کو تحریک انصاف میں شامل کرنا اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس فائل کرنا سابق وزیراعظم سے دوریوں کا بنیادی سبب تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ابتدا ہی سے یہ بات عمران خان کے علم میں لائی گئی تھی کہ علیم خان اور جہانگیر خان ترین دنوں پارٹی کو ہائی جیک کرنے کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی وزارت عظمیٰ کے خاتمے میں بھی جہانگیر ترین اور علیم خان ہی کا بڑا ہاتھ ہے۔ حامد خان نے الزام عائد کیا کہ ان دونوں افراد ہی نے عمران خان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید بتایا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف وزیراعظم کے ریفرنس پر دو ٹوک مؤقف دیا تھا کہ ایمان دار اور قابل جج کے خلاف ریفرنس مخصوص قوتوں کی جانب سے کروایا گیا ہے، اور یہ بات بعد میں ثابت بھی ہوئی کہ جہانگیر خان ترین، علیم خان اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق میرے خدشات اور دعوے غلط نہیں تھے۔
حامد خان نے دعویٰ کیا کہ معاملات کھل کر سامنے آنے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے شاہ محمود قریشی کو مجھے منانے کے لیے بھیجا تھا جس میں پیغام دیا گیا تھا کہ وہیں سے سفر کا پھر آغاز کرتے ہیں، جہاں سے سفر چھوٹ گیا تھا۔
ماہر قانون دان نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے متعلق مزید انکشاف کیا کہ علیم خان اور جہانگیر ترین نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ عمران خان سے اختلافات کی وجوہات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان کو تحریک انصاف میں شامل کرنا اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس فائل کرنا سابق وزیراعظم سے دوریوں کا بنیادی سبب تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ابتدا ہی سے یہ بات عمران خان کے علم میں لائی گئی تھی کہ علیم خان اور جہانگیر خان ترین دنوں پارٹی کو ہائی جیک کرنے کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی وزارت عظمیٰ کے خاتمے میں بھی جہانگیر ترین اور علیم خان ہی کا بڑا ہاتھ ہے۔ حامد خان نے الزام عائد کیا کہ ان دونوں افراد ہی نے عمران خان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید بتایا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف وزیراعظم کے ریفرنس پر دو ٹوک مؤقف دیا تھا کہ ایمان دار اور قابل جج کے خلاف ریفرنس مخصوص قوتوں کی جانب سے کروایا گیا ہے، اور یہ بات بعد میں ثابت بھی ہوئی کہ جہانگیر خان ترین، علیم خان اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق میرے خدشات اور دعوے غلط نہیں تھے۔
حامد خان نے دعویٰ کیا کہ معاملات کھل کر سامنے آنے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے شاہ محمود قریشی کو مجھے منانے کے لیے بھیجا تھا جس میں پیغام دیا گیا تھا کہ وہیں سے سفر کا پھر آغاز کرتے ہیں، جہاں سے سفر چھوٹ گیا تھا۔