بھارت میں طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 36 افراد ہلاک
آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافے کی بڑی وجہ جنگلات کا خاتمہ اور ماحولیاتی آلودگی ہے
بھارتی شمالی ریاستوں میں شدید بارشوں سے24گھنٹوں کے دوران 36 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ذیادہ تر اموات گھروں کی چھتیں گرنے سے ہوئیں جبکہ 12 افراد آسمانی بجلی کا شکار بنے۔
سرکاری حکام کےمطابق شمالی بھارت میں گزشتہ 5 دنوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 39 ہوگئی ہے، حکومتی سطح پر اس قسم سے حادثات سے بچاؤ کیلئے گائیڈ لائن جلد جاری کی جائے گی تاکہ طوفان اور بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ہوانے والے نقصانات سے بچا جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق جون سے ستمبر تک جاری رہنے والے مون سون سیزن کے دوران بھارت میں آسمانی بجلی گرنے کے متعدد واقعات پیش آتے ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین کاکہنا ہے کہ جنگلات کا خاتمہ، پانی کی سطح میں اضافہ اور تیزی کے ساتھ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی آسمانی بجلی کے گرنے کی بنیادی وجہ ہے، لاکھوں وولٹس پر مشتمل گرنے والی آسمانی بجلی بڑے پیمانےپر نقصانات کا باعث ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک ڈگری درجہ حرات میں اضافہ آسمانی بجلی گرنے کے امکانات کو 12 فیصد بڑھاتا ہے، بارشوں کے دوران ہونے والی ذیادہ تر ہلاکتوں کا سبب بھی یہی ہے۔
تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق ماضی میں آسام کے جنگلوں میں میں مردہ حالت میں پائے جانے والے 12 ہاتھیوں کی وجہ موت بھی آسمانی بجلی گرنے سے ہوئی تھی جبکہ شہری آبادیوں میں بھی اس قسم کے واقعات میں میں تیزی کے ساتھ اضافے کی بڑی وجہ آبادی میں تیزی کے ساتھ ہونے والا اضافہ اور سبزہ کا خاتمہ ہے۔
سرکاری حکام کےمطابق شمالی بھارت میں گزشتہ 5 دنوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 39 ہوگئی ہے، حکومتی سطح پر اس قسم سے حادثات سے بچاؤ کیلئے گائیڈ لائن جلد جاری کی جائے گی تاکہ طوفان اور بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ہوانے والے نقصانات سے بچا جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق جون سے ستمبر تک جاری رہنے والے مون سون سیزن کے دوران بھارت میں آسمانی بجلی گرنے کے متعدد واقعات پیش آتے ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین کاکہنا ہے کہ جنگلات کا خاتمہ، پانی کی سطح میں اضافہ اور تیزی کے ساتھ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی آسمانی بجلی کے گرنے کی بنیادی وجہ ہے، لاکھوں وولٹس پر مشتمل گرنے والی آسمانی بجلی بڑے پیمانےپر نقصانات کا باعث ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک ڈگری درجہ حرات میں اضافہ آسمانی بجلی گرنے کے امکانات کو 12 فیصد بڑھاتا ہے، بارشوں کے دوران ہونے والی ذیادہ تر ہلاکتوں کا سبب بھی یہی ہے۔
تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق ماضی میں آسام کے جنگلوں میں میں مردہ حالت میں پائے جانے والے 12 ہاتھیوں کی وجہ موت بھی آسمانی بجلی گرنے سے ہوئی تھی جبکہ شہری آبادیوں میں بھی اس قسم کے واقعات میں میں تیزی کے ساتھ اضافے کی بڑی وجہ آبادی میں تیزی کے ساتھ ہونے والا اضافہ اور سبزہ کا خاتمہ ہے۔