مارک ووڈ کی تیز رفتار بولنگ نے سب کو ہکا بکا کردیا

کہنی کی چوٹ ٹھیک ہوتے ہی انگلش پیسر کے جسم میں بجلیاں دوڑنے لگیں

156 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ڈیلیوری پر وسیم اکرم اور وقار یونس بھی حیران رہ گئے۔ فوٹو: گیٹی امیجز

مارک ووڈ کی تیز رفتار باؤلنگ نے سب کو ہکا بکا دیا جب کہ انجری ٹھیک ہوتے ہی انگلش پیسر کے جسم میں بجلیاں دوڑنے لگیں۔

انگلش فاسٹ باؤلر مارک ووڈ مارچ میں کہنی کی انجری کا شکار ہوئے تھے جس کی وجہ سے انہیں تقریباً 7 ماہ تک کھیل سے دور رہنا پڑا۔ پاکستان کے خلاف تیسرے ٹی 20 کی صورت میں انہوں نے طویل عرصے بعد اپنا پہلا مسابقتی میچ کھیلا اور اس میں تیز ترین باؤلنگ سے سب کو حیران کر دیا۔


ووڈ نے 2 بار 156 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کی، اس پیس کے سامنے بابر اعظم، افتخار احمد اور حارث رؤف بے بس دکھائی دیے، انہوں نے تینوں کو آؤٹ کیا۔

کمنٹری باکس میں موجود پاکستان کی سابق پیس جوڑی وقار یونس اور وسیم اکرم بھی مارک ووڈ کی تیز باؤلنگ سے حیران رہ گئے۔


میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انگش پیسر نے کہا کہ میں فارغ رہ کر تھک چکا تھا، یہ مارچ کے بعد انگلینڈ کے لیے میرا پہلا میچ تھا، اس عرصے کے دوران میں نے اپنے کلب ای شنگٹن کے لیے صرف ایک میچ کھیلا، اس لیے مجھے میدان میں اترے کافی وقت ہو گیا تھا، 7 ماہ کا آرام آپ کو بہت تازہ دم کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں نے مکمل رفتار سے بولنگ کی، آخر میں کچھ تھک بھی گیا تھا۔


انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ 20 سال کے مختصر وقت میں پوری قوت صرف کرنا ممکن نہیں، میں نے جم میں کافی وقت گزارا، خوب رننگ بھی کی مگر اس کا موازنہ میدان میں گزارے وقت کے ساتھ نہیں ہو سکتا، اب میری کوشش ہوگی کہ اپنے اس ردھم کو نہ صرف برقرار رکھوں بلکہ آنے والے ورلڈ کپ کے لیے بھی پوری طرح تیار رہنا چاہتا ہوں۔

Load Next Story