
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے جرائم کے واقعات ہوئے، بعض واقعات کو میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے زیادہ سامنے لایا گیا، چند بڑے واقعات ضرور ہوئے ہیں ۔ شہر میں اسٹریٹ کرائمز سمیت جرائم کے دیگر واقعات کے حوالے ایڈیشنل آئی جی سے رابطے میں رہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کرائم کے تناسب کا موازنہ کیا جائے تو اتنی خراب صورتحال نہیں ہے،شہریوں کو ان کے جانوں اور مال کے تحفظ کا احساس دلانے کے لیے پولیس اور نگرانی کے نظام کو بہتر بنایا جانا چاہیے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی چیمبر میں ایڈیشنل آئی جی پولیس جاوید اوڈھو کے بیان کو غلط مفہوم دیا گیا، تاہم ان کو لفظوں کام مناسب چناؤ کرنا چاہیے تھا۔ ماضی کے تلخ تجربات کے باوجود ہمیشہ قومی کرکٹ ٹیم کی جیت چاہتے ہیں، کرکٹ اور سیاست کو ہمیشہ کے لیے الگ کردینا چاہیے، کرکٹ دکھی پاکستانیوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر رہی ہے،ماضی کی نسبت سیکورٹی صورتحال بہت بہتر ہے،اب میچ کے لیے سڑکیں بند نہیں کی جاتیں۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ صدرمملکت سے دور کی رشتہ داری ہے،وہ میرے بزرگ ہیں، ان کا ہمیشہ احترام کیا ہے، نیشنل اسٹیڈیم کو شائقین سے بھرا دیکھ کر خوشی ہوتی ہے ،پی ایس ایل کے کامیاب میچز نے بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے کھولے ہیں، جس کی کامیابی میں سندھ حکومت کا کردار رہا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔