ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس شعیب شیخ کے پیش نہ ہونے پر عدالت کا اظہار برہمی
اپیل کنندہ پہلے عدالت میں پیش ہوں، پھر اپیلوں پر سماعت کریں گے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں اپیل کنندہ کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے شعیب شیخ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سزا یافتہ شعیب شیخ سمیت دیگر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران شعیب شیخ کے پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اپیل کنندہ پہلے عدالت میں پیش ہوں، پھر اپیلوں پر سماعت کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس؛ شعیب شیخ کو 7 سال قید کی سزا
عدالت میں اپیلوں کی سماعت میں ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سزا یافتہ رضوان اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جب کہ اپیل کنندہ نائجل روبیلو کی جانب سے کوئی بھی پیش نہ ہوا۔ عدالت نے ایگزیکٹ کے شعیب شیخ کو 7 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں اسلام آباد ہائی کورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے 5 جولائی 2018ء کو شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو سزا سنائی تھی۔ شعیب شیخ کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 20 سال قید اور 12 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے شعیب شیخ کی سزا معطل کر رکھی ہے۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سزا یافتہ شعیب شیخ سمیت دیگر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران شعیب شیخ کے پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اپیل کنندہ پہلے عدالت میں پیش ہوں، پھر اپیلوں پر سماعت کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس؛ شعیب شیخ کو 7 سال قید کی سزا
عدالت میں اپیلوں کی سماعت میں ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سزا یافتہ رضوان اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جب کہ اپیل کنندہ نائجل روبیلو کی جانب سے کوئی بھی پیش نہ ہوا۔ عدالت نے ایگزیکٹ کے شعیب شیخ کو 7 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں اسلام آباد ہائی کورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے 5 جولائی 2018ء کو شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو سزا سنائی تھی۔ شعیب شیخ کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 20 سال قید اور 12 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے شعیب شیخ کی سزا معطل کر رکھی ہے۔