
یہ پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے کے ایم سی کو بجلی بلوں کے ذریعے ٹیکس وصولی سے روک دیا
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے عدالت کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ میں نے دن دیکھا اور نہ رات دیکھا بس کام کیا، جس بلدیہ عظمی کے لیے کہا گیا کہ اس کے پاس اختیارات نہیں اسی نے کام کیا لیکن میری پذیرائی نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کے ایم سی ٹیکس کے پیسے میری جیب میں نہیں کے ایم سی کے اکاؤنٹس میں آتے، کے الیکٹرک کے پاس رقم آنے کا چیک اینڈ بیلنس بہت اچھا ہے، 100 روپے بھی ادھر سے ادھر نہیں ہوتے اسی لیے یہ ٹیکس جمع کرنے کا ٹھیکا پرائیوٹ کرنے کے بجائے کے الیکٹرک کو دیا اور انہیں بہت مشکل سے راضی کیا۔
I have resigned from the office of Administrator KMC. It was an honour to serve people of my city & I would like to thank my party leadership for giving me this opportunity. May our country function on rule of law, in a manner that allows the Executive & Parliament to function pic.twitter.com/gDJp62xAST
— Murtaza Wahab Siddiqui (@murtazawahab1) September 26, 2022
انہوں نے کہا کہ میں کے ایم سی کی 16 کروڑ روپے کی آمدنی بڑھا کر تین ارب سے زائد کررہا تھا لیکن کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ اس شہر کے لوگوں کے پاس پیسے ہوں، اس شہر میں ترقیاتی کام ہو۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔