’اڈیالہ جیل کو حراستی کیمپ بنادیا گیا‘ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحقیقات کا حکم دیدیا
قیدیوں سے غیر انسانی سلوک کے علاوہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوتی ہیں، رپورٹ جمع کروانے کا حکم
ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل کو حراستی کیمپ سے تشبیہ دیتے ہوئے تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قیدیوں پر تشدد اور غیر انسانی سلوک کے معاملے کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ریمارکس دیے کہ قیدی کی جانب سے دائر درخواست میں لگائے گئے الزامات بادی النظر میں بے بنیاد نہیں ہیں۔ خفیہ رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل کو قانون کے مطابق چلانے کے بجائے حراستی کیمپ بنا دیا گیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ عدالت قومی انسانی حقوق کمیشن کو اڈیالہ جیل میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کا حکم دیتی ہے۔ قومی انسانی حقوق کمیشن کے ارکان پنجاب تحقیقاتی رپورٹ جلد سے جلد اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قیدیوں پر تشدد اور غیر انسانی سلوک کے معاملے کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ریمارکس دیے کہ قیدی کی جانب سے دائر درخواست میں لگائے گئے الزامات بادی النظر میں بے بنیاد نہیں ہیں۔ خفیہ رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل کو قانون کے مطابق چلانے کے بجائے حراستی کیمپ بنا دیا گیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ عدالت قومی انسانی حقوق کمیشن کو اڈیالہ جیل میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کا حکم دیتی ہے۔ قومی انسانی حقوق کمیشن کے ارکان پنجاب تحقیقاتی رپورٹ جلد سے جلد اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائیں۔