نیب کا مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ
ہائیکورٹ نے مریم نواز کو ضمانت دیتے ہوئے پاسپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا
لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کے پاسپورٹ کی واپسی کیلئے درخواست پر سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی عدالت عظمیٰ نے مسلم لیگ نواز کی مرکزی نائب صدر مریم صفدر کے پاسپورٹ کی واپسی کیلئے درخواست پر سماعت تین اکتوبر تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، بنچ کے دیگر ججز میں جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل ہیں۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز مقررہ وقت پر بنچ کے روبرو پیش نہ ہوئے جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہ وکالت کررہے ہیں کہ فل بنچ چھوڑ کر دوسرے بنچ کے سامنے پیش ہورہے ہیں، بہت افسوس کی بات ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیب کی جانب سے فیصل رضا بخاری اور وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل ملک جاوید اعوان پیش ہوئے اور عدالت میں دو صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا۔
نیب کی جانب سے جمع کرائے جواب میں نیب کا مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست کی مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیب جواب میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز کا پاسپورٹ نیب کو درکار نہیں ہے، مریم نواز نے پاسپورٹ واپس لینے کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے اور ہائیکورٹ نے مریم نواز کو ضمانت دیتے ہوئے پاسپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔