ملائیشین طیارہ بحر ہند ملبے کے شواہد ملے ہیں آسٹریلیا

وزیراعظم ٹونی ایبٹ کا ملائشین ہم منصب کو فون، نشاندہی پرآسٹریلیا، نیوزی لینڈ،امریکاکےجہاز ساحلی شہر پرتھ کی طرف روانہ


News Agencies/AFP March 21, 2014
مسافروں اور عملے کے ماضی کے بارے میں تفتیش، ممکنہ دہشتگردی کے شواہد نہیں ملے، طیارے کی تلاش اولین ترجیح ہے، اوباما فوٹو؛فائل

LONDON: آسٹریلیا کے وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ نے جنوب مغربی بحر ہند میں ملبے کے 2 حصوں کی نشاندہی کی ہے ۔

جو ممکنہ طور پر ملائیشیا کے لاپتہ مسافر طیارے ایم ایچ 370 سے متعلق ہوسکتے ہیں۔ آسٹریلیا کے سرکاری خبر رساں ادارے اے بی سی کے مطابق بحر ہند میں ممکنہ ملبے کے بارے میں وزیرِ اعظم ٹونی ایبٹ نے اپنے ملائیشین ہم منصب کو اطلاع کر دی ہے تاہم انھوں نے واضح کیا کہ اس کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔ آسٹریلیا کے حکام بحرِ ہند میں موجود ان 2 اجسام کے بارے میں تفتیش کر رہے ہیں جو سیٹلائٹ تصاویر میں دکھائی دیے ہیں اور امکان ہے کہ ان کا تعلق ملائیشیا کے لاپتہ طیارے سے ہے۔

آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور امریکا کے طیارے اور بحری جہاز آسٹریلیا کے جنوب مغربی ساحلی شہر پرتھ سے 2500 کلو میٹر دور سمندر میں ممکنہ ملبے کی تلاش کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ آسٹریلیا مغربی ساحلی شہر پرتھ سے منسلک سمندر میں3 ہزار کلو میٹر علاقے میں طیارے کی تلاش کر رہا ہے۔ سمندر میں پائے جانے والے ان اجسام میں سے سب سے بڑے کا حجم 24 میٹر کے قریب ہے تاہم میری ٹائم حکام کے مطابق یہ بھی ممکن ہے کہ اس کا لاپتہ جہاز سے کوئی تعلق نہ ہو۔ تفتیش کار مسافروں اور عملے کے ارکان کے ماضی کے بارے چھان بین کر رہے ہیں تاہم کسی کے بھی دہشت گردی سے ممکنہ ربط کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں