عمران خان مجھ سے بچیں اسحاق ڈار
عمران خان انتظار کریں کہ وہ میرا راستہ روکیں گے یا میں انکا روکوں گا، سینیٹر اسحاق ڈار
پانچ سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد وطن واپس آکر سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھانے والے مسلم لیگ ن کے رہنما اور نومنتخب سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عمران کان مجھ سے بچیں۔
سینیٹ میں حلف برداری کی تقریب کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان انتظار کریں کہ وہ میرا راستہ روکیں گے یا میں انکا روکوں گا۔
انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب عمران خان مجھ سے بچیں۔
قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں اسحاق ڈار کی حلف برداری پر اپوزیشن رہنماؤں نے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔
سینٹ اجلاس میں شور شرابے کے بعد دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا جس پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے۔ چیئرمین سینیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ سوال کریں کیونکہ ہاؤس کی دادی شیری رحمان آگئی ہے وہ جواب دیں گی۔
اس جملے پر شیری رحمان نے صادق سنجرانی کو جواب دیا کہ میں آپ کی دادی ہوں مگر ایوان میں دادا گیری نہیں چلے گی اور نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔ صادق سنجرانی نے اپنا مکالمہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آپ میری نہیں پورے ایوان کی دادی ہیں۔
مزید پڑھیں: اسحاق ڈار نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھالیا
قائد ایوان سینٹر اعظم نزیرتارڈ نے ایوان سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار صاحب معزر رکن ہیں انہیں ایوان میں خوش آمدید کہتے ہیں، ہم نے ہمیشہ اس ایوان کے تقدس کا خیال رکھا ہے، ہاؤس کے تقدس کا خیال کیا جائے یہان دامن کسی کا صاف نہیں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ آپ کے تحفظات زاتی ہو سکتے ہیں آئین اور قانون کے مطابق نہیں ہے۔
روپے کی قدر کو واپس لانا بڑا چیلنج ہے، اسحاق ڈار
ایوان میں آمد سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر مصنوعی طور پر کم ہوئی جسے واپس لانا بڑا چیلنج ہے، مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے، یوٹیلیٹی پرائسز بہت بڑا چیلنج ہیں، پوری کوشش کریں گے، ماضی میں اللہ نے کامیابی دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج پارلیمانی نظام کا حصہ ہے، کوئی بات نہیں، میں عوام سے محبت کرتا ہوں اور عوام مجھ سے محبت کرتے ہیں۔
اسحاق ڈار کل وزیر خزانہ کا حلف لیں گے
دریں اثنا اسحاق ڈار کل صبح 10 بجے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ صدر مملکت اسحاق ڈار سے عہدہ کا حلف لیں گے اور یہ تقریب ایوان صدر میں ہوگی، جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اسحاق ڈار سے حلف لیں گے اور پھر وہ گیارہ بجے وفاقی کابینہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔
سینیٹ میں حلف برداری کی تقریب کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان انتظار کریں کہ وہ میرا راستہ روکیں گے یا میں انکا روکوں گا۔
انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب عمران خان مجھ سے بچیں۔
قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں اسحاق ڈار کی حلف برداری پر اپوزیشن رہنماؤں نے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔
سینٹ اجلاس میں شور شرابے کے بعد دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا جس پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے۔ چیئرمین سینیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ سوال کریں کیونکہ ہاؤس کی دادی شیری رحمان آگئی ہے وہ جواب دیں گی۔
اس جملے پر شیری رحمان نے صادق سنجرانی کو جواب دیا کہ میں آپ کی دادی ہوں مگر ایوان میں دادا گیری نہیں چلے گی اور نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔ صادق سنجرانی نے اپنا مکالمہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آپ میری نہیں پورے ایوان کی دادی ہیں۔
مزید پڑھیں: اسحاق ڈار نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھالیا
قائد ایوان سینٹر اعظم نزیرتارڈ نے ایوان سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار صاحب معزر رکن ہیں انہیں ایوان میں خوش آمدید کہتے ہیں، ہم نے ہمیشہ اس ایوان کے تقدس کا خیال رکھا ہے، ہاؤس کے تقدس کا خیال کیا جائے یہان دامن کسی کا صاف نہیں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ آپ کے تحفظات زاتی ہو سکتے ہیں آئین اور قانون کے مطابق نہیں ہے۔
روپے کی قدر کو واپس لانا بڑا چیلنج ہے، اسحاق ڈار
ایوان میں آمد سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر مصنوعی طور پر کم ہوئی جسے واپس لانا بڑا چیلنج ہے، مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے، یوٹیلیٹی پرائسز بہت بڑا چیلنج ہیں، پوری کوشش کریں گے، ماضی میں اللہ نے کامیابی دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج پارلیمانی نظام کا حصہ ہے، کوئی بات نہیں، میں عوام سے محبت کرتا ہوں اور عوام مجھ سے محبت کرتے ہیں۔
اسحاق ڈار کل وزیر خزانہ کا حلف لیں گے
دریں اثنا اسحاق ڈار کل صبح 10 بجے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ صدر مملکت اسحاق ڈار سے عہدہ کا حلف لیں گے اور یہ تقریب ایوان صدر میں ہوگی، جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اسحاق ڈار سے حلف لیں گے اور پھر وہ گیارہ بجے وفاقی کابینہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔