یوکرین تنازعہ پر امریکا اور روس میں ٹھن گئی ایک دوسرے پر پابندیاں عائد

روس نے جارحانہ اقدامات کیے تو اسے دنیا میں تنہا کردینگے، اوباما، ماسکو نے امریکی سیاستدانوں پر پابندیاں لگا دیں

روس نے جارحانہ اقدامات کیے تو اسے دنیا میں تنہا کردینگے، اوباما، ماسکو نے جان میکین سمیت امریکی سیاستدانوں پر پابندیاں لگا دیں

یوکرین کے تنازع پر امریکا اور روس میں ٹھن گئی ہے، شدید کشیدہ ماحول میں امریکا نے روس کے اہم معاشی منصوبوں پر جبکہ روس نے امریکی سیاستدانوں پر پابندیاں عائدکر دیں۔


ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے پابندیاں عائد کرنے کے حکم پر دستخط کر دیے ہیں۔ اوباما کا کہنا تھا کہ یوکرین میں مداخلت پر امریکا روس پر اضافی پابندیاں لگا رہا ہے، مزید جارحانہ اقدامات کیے تو روس کو عالمی برادری میں تنہا کر دیں گے۔ اوباما نے کہا کہ یوکرین میں فوجی مداخلت نہیں کرینگے۔ دوسری جانب روس نے بھی امریکی سیاستدانوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ روس نے امریکی سیاستدانوں کے لیے ویزے کے اجرا اور اثاثے منجمد کر دیے ہیں جبکہ امریکی سلامتی کے نائب مشیر، سینیٹر جان مکین اوراسپیکر جان بوئنیر پر روس میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

دریں اثنا روسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے کریمیا کے روس میں شامل ہونے کے معاہدے کی منظوری دیدی۔ روسی پارلیمنٹ کے ایوان بالا( فیڈریشن کونسل) کی منظوری کے بعد کریمیا مکمل طور پر روس کا حصہ بن جائیگا۔ روسی حکومت نے کریمیا کے شہریوں کو روسی پاسپورٹ کا اجراء شروع کردیا۔ کریمیا سے یوکرین کی افواج کا انخلا شروع ہوگیا۔ ماسکو میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے روسی صدر سے ملاقات کے دوران یوکرین کے تنازع پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کریمیا میں یوکرینی بحریہ کے سربراہ سمیت تمام قیدیوں کو رہا کردیا گیا۔
Load Next Story