گوگل کی جانب سے ڈارٹ مشن کی گرافکس جاری
ڈارٹ مشن منگل کی صبح 4 بج کر 14 منٹ پر ڈائمورفس نامی سیارچے سے ٹکرایا
گوگل نے اہم مواقع پر اپنے ویب پیج کو اس سے منسوب کرنے کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ناسا کے ڈارٹ مشن کی گرافکس جاری کردی ہے۔
صارفین گوگل کی جانب سے جاری کی گئی یہ گرافکس سرچ بار میں 'ناسا ڈارٹ'، 'ڈارٹ'، 'ڈارٹ پروب' یا مشن کا پورا نام 'ڈبل ایسٹیرائیڈ ری ڈائریکشن ٹیسٹ' کی اصطلاحات سرچ کرا کر دیکھ سکتے ہیں۔
گرافکس میں دِکھایا گیا ہے کہ پیج کی ایک جانب سے اسپیس کرافٹ داخل ہوتا ہے درمیان میں آ کر ٹکرا جاتا ہے جس سے دھواں اڑتا ہے اور اسکرین ٹیڑھی ہوجاتی ہے۔
ناسا نے گرافکس کے حوالے سے فالوورز کو منگل کے روز ایک ٹوئٹ میں مطلع کیا۔
ناسا کا کہنا تھا کہ گوگل سرچ پر 'ناسا ڈارٹ' سرچ کیجئے اور براؤزر پر سیاروی دفاع کا مظہر دیکھئے۔
منگل کی صبح 4 بج کر 14 منٹ پر ناسا کا ڈارٹ اسپیس کرافٹ زمین سے تقریباً 1 کروڑ 10 لاکھ کلومیٹر دور 560 فِٹ چوڑے سیارچے سے کامیابی سے ٹکرایا۔
32 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی لاگت سے بنایا گیا یہ اسپیس کرافٹ کی آزمائش سے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ اگر کبھی زمین کی جانب کوئی سیارچہ آئے تو کس طریقے سے اس کے خطرے سے بچا جاسکتا ہے۔
اسپیس کرافٹ کو گزشتہ نومبر میں کیلیفورنیا سے روانہ کیا گیا تھا۔
صارفین گوگل کی جانب سے جاری کی گئی یہ گرافکس سرچ بار میں 'ناسا ڈارٹ'، 'ڈارٹ'، 'ڈارٹ پروب' یا مشن کا پورا نام 'ڈبل ایسٹیرائیڈ ری ڈائریکشن ٹیسٹ' کی اصطلاحات سرچ کرا کر دیکھ سکتے ہیں۔
گرافکس میں دِکھایا گیا ہے کہ پیج کی ایک جانب سے اسپیس کرافٹ داخل ہوتا ہے درمیان میں آ کر ٹکرا جاتا ہے جس سے دھواں اڑتا ہے اور اسکرین ٹیڑھی ہوجاتی ہے۔
ناسا نے گرافکس کے حوالے سے فالوورز کو منگل کے روز ایک ٹوئٹ میں مطلع کیا۔
ناسا کا کہنا تھا کہ گوگل سرچ پر 'ناسا ڈارٹ' سرچ کیجئے اور براؤزر پر سیاروی دفاع کا مظہر دیکھئے۔
منگل کی صبح 4 بج کر 14 منٹ پر ناسا کا ڈارٹ اسپیس کرافٹ زمین سے تقریباً 1 کروڑ 10 لاکھ کلومیٹر دور 560 فِٹ چوڑے سیارچے سے کامیابی سے ٹکرایا۔
32 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی لاگت سے بنایا گیا یہ اسپیس کرافٹ کی آزمائش سے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ اگر کبھی زمین کی جانب کوئی سیارچہ آئے تو کس طریقے سے اس کے خطرے سے بچا جاسکتا ہے۔
اسپیس کرافٹ کو گزشتہ نومبر میں کیلیفورنیا سے روانہ کیا گیا تھا۔