پشاور ہائیکورٹ کا کالجز کو طلبہ کیساتھ ریگنگ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم
واضح رہے کہ ریگنگ کالج میں نئے آنے والے طالب علموں کے ساتھ نامناسب یا کسی تشدد آمیز رویے کا نشانہ بنانے کو کہا جاتا ہے
پشاور ہائی کورٹ نے اسلامیہ کالج کے وائس چانسلر کو نئے اسٹوڈنٹس کو تنگ کرنے والے طلباء کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں فرسٹ ایئر طلبہ کے ساتھ ریگنگ کے مسئلے پر کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے تمام کالجز کو اسٹوڈنٹس کے ساتھ فولنگ کے خلاف اقدامات کی ہدایت کردی۔
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا کہ سوشل میڈیا پر اسلامیہ کالج کے طلباء کی ویڈیوز ہے نئے طلباء کو برے طریقےسے سڑک پر تنگ کیا جارہا ہے، کالج, یونیورسٹی آنے والے نئے طلباء کے ساتھ ایسا ہوتا ہے تو وہ مایوس ہوجاتے ہیں، کالجز میں کسی بھی بچے کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔
عدالت نے اسلامیہ کالج کے وائس چانسلر کو نئے اسٹوڈنٹس کو تنگ کرنے والے طلباء کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا اور کہا کہ نئے اسٹوڈنٹس کے ساتھ اگر دوبارہ ایسا واقعہ ہوا تو پھر وائس چانسلر ذمہ دار ہونگے۔
عدالت نے کہا کہ کوئی طالبعلم نئے اسٹوڈنٹس کو تنگ کرے تو ان کے والدین کو آگاہ کرکے ان کو کالج سے نکال دیں، جب کسی کو کالج سے نکال دینگے تو پھر یہ سمجھ جائے گیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ایسی ویڈیوز آرہی ہے ان سے بچے مایوس ہوکر بعض دفعہ کالج بھی چھوڑ دیتے ہیں، کالجز یقینی بنائے کہ نئے طلباء کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آئیں۔
واضح رہے کہ ریگنگ عام طور پر کالج میں نئے آنے والے طالب علموں کے ساتھ نامناسب یا کسی تشدد آمیز رویے کا نشانہ بنانے کو کہا جاتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں فرسٹ ایئر طلبہ کے ساتھ ریگنگ کے مسئلے پر کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے تمام کالجز کو اسٹوڈنٹس کے ساتھ فولنگ کے خلاف اقدامات کی ہدایت کردی۔
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا کہ سوشل میڈیا پر اسلامیہ کالج کے طلباء کی ویڈیوز ہے نئے طلباء کو برے طریقےسے سڑک پر تنگ کیا جارہا ہے، کالج, یونیورسٹی آنے والے نئے طلباء کے ساتھ ایسا ہوتا ہے تو وہ مایوس ہوجاتے ہیں، کالجز میں کسی بھی بچے کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔
عدالت نے اسلامیہ کالج کے وائس چانسلر کو نئے اسٹوڈنٹس کو تنگ کرنے والے طلباء کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا اور کہا کہ نئے اسٹوڈنٹس کے ساتھ اگر دوبارہ ایسا واقعہ ہوا تو پھر وائس چانسلر ذمہ دار ہونگے۔
عدالت نے کہا کہ کوئی طالبعلم نئے اسٹوڈنٹس کو تنگ کرے تو ان کے والدین کو آگاہ کرکے ان کو کالج سے نکال دیں، جب کسی کو کالج سے نکال دینگے تو پھر یہ سمجھ جائے گیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ایسی ویڈیوز آرہی ہے ان سے بچے مایوس ہوکر بعض دفعہ کالج بھی چھوڑ دیتے ہیں، کالجز یقینی بنائے کہ نئے طلباء کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آئیں۔
واضح رہے کہ ریگنگ عام طور پر کالج میں نئے آنے والے طالب علموں کے ساتھ نامناسب یا کسی تشدد آمیز رویے کا نشانہ بنانے کو کہا جاتا ہے۔