اراکین پارلیمنٹ کو کیٹگری ون کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کے لیے پارلیمانی کوٹہ بنانے پر غور

سرکاری رہائشی اسکیم میں پارلیمانی کوٹہ کے تحت اراکین پارلیمنٹ کو پلاٹ کی الاٹمنٹ کی جائے گی


حسیب حنیف September 29, 2022
فوٹو: فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کو کیٹگری ون کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کے لیے پارلیمانی کوٹہ بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز کو حکومتی ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری رہائشی اسکیموں میں اراکین پارلیمنٹ کے لیے کوٹہ مختص کرنے پرغور کیا جا رہا ہے۔

فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کی سرکاری رہائشی اسکیم میں پارلیمانی کوٹہ کے تحت اراکین پارلیمنٹ کو پلاٹ کی الاٹمنٹ کی جائے گی ، جس کے بعد انہیں زندگی میں ایک بار کیٹگری ون کا پلاٹ الاٹ کیا جاسکے گا۔

تاہم پارلیمانی کوٹہ کے تحت مستفید ہونے والے رکن پارلیمنٹ کی فیملی میں سے کوئی دوسرا شخص فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاوسنگ اتھارٹی کی کسی اسکیم میں مزید پلاٹ نہیں لے سکے گا۔

فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے بورڈ نے سی ڈی اے کے ذریعے مختص شدہ اراضی پر پارلیمنٹرینز کے لیے رہائشی پلاٹوں کی فراہمی کی اسکیم کے لیے ایک سمری کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جس میں رہائشی پلاٹ کی الاٹمنٹ کے معیار و دیگر پہلو قانون و ضوابط کے مطابق طے کرکے مسودہ کابینہ کو ارسال کیا جائے گا۔

بورڈ کی جانب سے ہاؤسنگ اتھارٹی کی پارک روڈ اسکیم جو کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر شراکت کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی ہے کی طرز پر پارلیمنٹرینز کے لیے بھی ایک اسکیم تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جس سے متعلق بورڈ کو آئندہ اجلا س میں مطلع کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے)وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کے ماتحت ادارہ ہے جس کا کام وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے رہائشی اسکیمیں ڈویلپ کرکے پلاٹ فراہم کرنا ہے ، اس سے قبل مختلف پارلیمانی کمیٹیوں میں پارلیمنٹرینز کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا معاملہ زیر بحث رہا ہے ، جس کی بنیاد پر اب پارلیمنٹرینز کوکیٹگری ون کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کے لیے باضابطہ طور پر اجلاس بلائے جا رہے ہیں۔

اس وقت تک کیٹگری ون کا پلاٹ گریڈ 22کے افسران لینے کے اہل ہیں اب اسی کیٹگری میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لیے پارلیمنٹرینز کو بھی شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں