’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے رائٹر کو 15 لاکھ روپے معاوضہ دیا گیا
1979ء میں فلم ’مولا جٹ‘ لکھنے کے لیے مجھے تقریباً پونے7 ہزار روپے ملے تھے۔ ناصر ادیب
مشہور فلم رائٹر ناصر ادیب کی جانب سے 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ ' لکھنے کے معاوضے سے متعلق انکشاف کیا گیا ہے۔
ناصر ادیب نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں 1979ء کی کامیاب فلم 'مولا جٹ' اور حالیہ فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' کے معاوضے سے متعلق معلومات فراہم کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 1979ء میں فلم 'مولا جٹ' لکھنے کے لیے انہیں تقریباً پونے7 ہزار روپے ملے تھے۔
ناصر ادیب کا کہنا تھا کہ میں نے 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' لکھنے کے لیے بلال لاشاری سے 10 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا مگر انہوں نے مجھے 15 لاکھ روپے ادا کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1979 میں فلم 'مولا جٹ' نظام کے خلاف لکھی تھی اور اسی لیے فلم بہت زیادہ ہٹ بھی ہوئی اور آج تک یاد کی جاتی ہے۔
1979ء میں بننے والی پنجابی فلم 'مولا جٹ' کی کاسٹ میں سلطان راہی اور مصطفیٰ قریشی نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔
واضح رہے کہ فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' 13 اکتوبر سے ملک بھر کے تمام معروف سینما گھروں میں ریلیز کی جا رہی ہے۔
ناصر ادیب نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں 1979ء کی کامیاب فلم 'مولا جٹ' اور حالیہ فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' کے معاوضے سے متعلق معلومات فراہم کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 1979ء میں فلم 'مولا جٹ' لکھنے کے لیے انہیں تقریباً پونے7 ہزار روپے ملے تھے۔
ناصر ادیب کا کہنا تھا کہ میں نے 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' لکھنے کے لیے بلال لاشاری سے 10 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا مگر انہوں نے مجھے 15 لاکھ روپے ادا کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1979 میں فلم 'مولا جٹ' نظام کے خلاف لکھی تھی اور اسی لیے فلم بہت زیادہ ہٹ بھی ہوئی اور آج تک یاد کی جاتی ہے۔
1979ء میں بننے والی پنجابی فلم 'مولا جٹ' کی کاسٹ میں سلطان راہی اور مصطفیٰ قریشی نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔
واضح رہے کہ فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' 13 اکتوبر سے ملک بھر کے تمام معروف سینما گھروں میں ریلیز کی جا رہی ہے۔