سیلاب زدگان کیلیے سول و آرمڈ فورسز کی دو دن تنخواہ کی کٹوتی کا نوٹی فکیشن جاری
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد نوٹی فکیشن ملک بھر کے اداروں کو ارسال، رقم سیلاب زدگان پر خرچ ہوگی
وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے سول اور آرمڈ فورسز کے ملازمین کی دو دن کی تنخواہ کٹوتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ آفس میمورنڈم کی کاپی ایکسپریس نیوز کو دستیاب ہوگئی جس کے مطابق وفاقی کابینہ نے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے سرکاری ملازمین کی دو دن کی تنخواہ سے کٹوتی کی منظوری دے دی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے تمام وزارتوں، ڈویژنوں، ڈیپارٹمنٹ، نیم خود مختار اداروں، صدر سیکرٹریٹ، وزیراعظم سیکرٹریٹ قومی اسمبلی، سینیٹ آف پاکستان، الیکشن کمیشن آف پاکستان، سپریم کورٹ آف پاکستان، وفاقی شرعی عدالت، کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس، اسلام آباد، ملٹری اکاؤنٹنٹ جنرل راولپنڈی، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور فنانس سیکریٹریز کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹریز اور سیکریٹریز خزانہ، وفاقی ٹیکس محتسب سمیت تمام محکموں و اداروں کو آفس میمورنڈم کی کاپی ارسال کردی گئی ہے۔
متعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے پر عمل درآمد کرکے آگاہ کیا جائے تاکہ کابینہ ڈویژن کو بھی رپورٹ بھجوائی جاسکے۔
آفس میمورنڈم کی کاپی کے مطابق سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے دو ن کی تنخواہ کی کٹوتی سول و آرمڈ فورسز کے ملازمین کی تنخواہوں سے بھی ہوگی، ایم پی اسکیل لینے والے ملازمین، ایس ایس پی اسکیل والے ملازمین سمیت کنٹریکٹ پر تعینات یک مشت بھاری تنخواہ لینے والے اور ملازمین بیرون ممالک مشنز میں تعینات ملازمین کی تنخواہوں سے بھی کٹوتی کی جائے گی۔
علاوہ ازیں دفاعی بجٹ سے تنخواہ لینے والے سول و آرمڈ فورسز کے افسران و ملازمین کی تنخواہوں سے بھی کٹوتی ہوگی۔ دستاویز کے مطابق کٹوتی شدہ دو دن کی تنخواہ کی رقم پر انکم ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا اور نہ ہی ہاؤس رینٹ چارجز کی ریکوری کا اطلاق ہوگا۔
آفس میمورنڈم کے مطابق وزارتوں اور ڈویژنوں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ان کے ماتحت بینکوں، مالیاتی اداروں، ریگولیٹری اداروں، ٹیلی کام کمپنیوں، انشورنس کمپنیوں اور اس قسم کے دوسرے اداروں اور آرگنائزیشنز سے بھی رجوع کیا جائے اور ان اداروں کو بھی ملازمین کی تنخواہوں سے رضاکارانہ طور پر سیلاب فنڈ کے لیے کٹوتی کرکے رقم جمع کروانے کے لیے رابطہ کیا جائے۔