اغوا اور شادی کیسلڑکی کو بالغ ہونے تک شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم
لڑکی نے عبدالقدیرکے ساتھ شادی کی، مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا،وکیل
ہائی کورٹ نے مبینہ طور پر اغوا کی گئی 14 سالہ لڑکی کو بالغ ہونے تک شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم دے دیا۔
ہائی کورٹ میں 14 سالہ لڑکی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، پولیس نے راجن پور کے علاقے سے بچی کو بازیاب کراکر عدالت میں پیش کردیا، عدالتی حکم پر بچی کی عمر کے تعین کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا، میڈیکل بورڈ نے بچی کی عمر 15 سے 16 سال کے درمیان بتائی ہے،ملزم کے وکیل عبد الستار گجریال نے موقف دیا کہ لڑکی نے عبد القدیر کے ساتھ پسند کی شادی ہے۔
لڑکی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے،لڑکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہے،درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ کہ دونوں نے چائلڈ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے، عدالت نے لڑکی کو بالغ ہونے تک شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم دے دیا۔
ہائی کورٹ میں 14 سالہ لڑکی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، پولیس نے راجن پور کے علاقے سے بچی کو بازیاب کراکر عدالت میں پیش کردیا، عدالتی حکم پر بچی کی عمر کے تعین کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا، میڈیکل بورڈ نے بچی کی عمر 15 سے 16 سال کے درمیان بتائی ہے،ملزم کے وکیل عبد الستار گجریال نے موقف دیا کہ لڑکی نے عبد القدیر کے ساتھ پسند کی شادی ہے۔
لڑکی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے،لڑکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہے،درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ کہ دونوں نے چائلڈ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے، عدالت نے لڑکی کو بالغ ہونے تک شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم دے دیا۔