انفرادی ترقی کے لیے اجتماعی سازگار ماحول کا کردار
نجی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کام یابی کے لیے سازگار ماحول۔۔۔ 10راہ نما اُصول
(ayazmorris@gmail.com)
گاؤں سے تعلق کی وجہ سے بچپن میں کاشت کاری سے لگاؤ اور واقفیت کی بدولت کچھ چیزیں ایسی دماغ میں بیٹھیں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زندگی کا حصہ بن گئیں۔ شعبہ زراعت اور ٹریننگ یعنی لرننگ اینڈڈویلپمنٹ کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔
میرے خیال میں کارپوریٹ انڈسٹری میں آرگنائزیشن ڈویلپمنٹ کا شعبۂ زراعت کی لوک حکمت کی ماڈرن شکل ہے۔ کسان کھیتوں میں فصل کی تیاری سے قبل جتنی محنت زمین کی تیاری میں کرتا ہے وہ ایک شاندار قدرتی عمل ہے جو دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ فصل اور بیج کے انتخاب سے پہلے اُس کے لیے مناسب زمین کا انتخاب اور تیاری ایک بہترین سائنس ہے، جس کو ٹریننگ کی اصطلاح میں Brainstorming کہتے ہیں۔
انسان اور کسان کی زندگی میں کام یابی کے لیے بنیادی چیز پلاننگ ہے۔ بزرگ کہا کرتے تھے اچھی فصل کے لیے اچھی زمین کا انتخاب بہت اہم ہوتا ہے بالکل اسی طرح انسانوں، خاندانوں اور قوموں کی نشوونما، ترقی اور مضبوطی میں ذہنی سازی اور سازگار ماحول کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔
آج کے اس آرٹیکل میں معروف ٹرینر، مصنف اور لیڈرشپ کوچ جان سی مسکوئیل کی کتاب اور تعلیمات کے خلاصے پر مبنی نجی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کام یابی کے لیے سازگار ماحول قائم کرنے کے لیے 10راہ نما اُصولوں پر بات کریں گے جو کام یابی کے لیے ضروری ہیں۔
یاد رکھیں کوئی بھی انسان اپنے ماحول کے اثر سے نہیں بچ سکتا آپ نہ چاہتے ہوئے بھی ماحول اور معاشرے کی اجتماعی صورت حال کا عکس ہوتے ہیں۔ یہ اثر مثبت ہو یا منفی اس کے اثرات آپ کی زندگی پر ضرور مرتب ہوتے ہیں۔ کام یابی کے لیے ایسے سازگار ماحول کو قائم کرنا بہت ضروری ہے جس سے معاشرے میں صرف فرد کی ہی نہیں بلکہ اجتماعی ترقی پروان چڑھے۔
مثلاً اگر آپ چاہتے ہیں کہ کوئی پودا بڑھے اور نشوونما پائے تو آپ کیا کریں گے؟ کیا آپ اسے اپنے بستر کے نیچے یا سائے میں رکھیں گے؟ کیا آپ اسے زمین سے اکھاڑ کر اپنی کتابوں کی الماری پر سجا کررکھیں گے؟ کیا آپ اسے برف میں لگا دیں گے اور اس کے اُگنے اور بڑھنے کی توقع کریں گے؟ یا پھر کیا آپ اسے پانی دیتے ہیں، اسے سورج کی روشنی دیتے ہیں اور اسے گملے میں رکھتے ہیں اور اس کی اچھی طرح دیکھ بھال کرتے ہیں؟ ''سازگار ماحول کے قانون '' جان میکسویل کی کتاب ''نشوونما کے 15 قوانین'' میں سے ایک اصول ہے۔
یہ اُصول واضح کرتا ہے کہ ترقی سازگار ماحول میں پروان چڑھتی ہے۔ اگر ہم ذاتی ترقی کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے ماحول کا جائزہ لینا چاہیے اور ایسی تبدیلیاں کرنا ہوں گی جو ہمارے ترقی کے اہداف کی حمایت کرتی ہیں، جن لوگوں کے ساتھ ہم وقت گزارتے ہیں جن جگہوں پر ہم جاتے ہیں، وہ چیزیں جن کے ساتھ ہم اپنے آپ کو گھیرتے ہیں، وہ میڈیا جو ہم دیکھتے ہیں۔ ہمارے ارد گرد کی چیزیں اُس پر اثرانداز ہوتی ہیں جو ہمارے اندر چل رہا ہوتا ہے۔
یاد رکھیں ترقی تب ہی ہوگی جب ہم سازگار ماحول میں اسے خوش آمدید کہیں گے۔ تو ہم اسے کیسے خوش آمدید کہتے ہیں؟ اس کے متعلق ڈاکٹر جان میکسویل کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ذاتی ترقی کی گائیڈ کتاب The 15 Invaluable Laws of Growthـ سے چند اہم نکات اخذ کرتے ہیں۔ ذاتی ترقی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے ایک جامع روڈ میپ اس ضمن میں اہم کردار ادا کر تا ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ
ترقی کے لیے سازگار ماحول کو کیسے پہچانا جائے؟
بھرپور ذاتی ترقی کے ماحول میںآپ کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور آپ خود کو حوصلہ افزا محسوس کرتے ہیں۔ آپ کو اپنی صلاحیت کی یاد دہانی کروائی جاتی ہے اور اسے پورا کرنے کے لیے آپ پر مسلسل زور دیا جاتا ہے۔ آپ نے ایک ایسی سڑک پر چلنا شروع کر دیا ہے جو ہر موڑ کے بعد اوپر کی طرف جاتی ہے، لیکن آپ اس کے سفر کیلئے بہت اچھی طرح سے تیار ہوئے ہیں، آپ اپنی منزل کی جانب آگے بڑھنے کے لیے تیار اور بے تاب ہیں ۔ آپ کو اتنی اچھی مدد اور معاونت حاصل ہے کہ آپ گرنے سے نہیں ڈرتے ہیں۔ خاص طور پر ترقی کا سازگار ماحول ایک ایسی جگہ ہے۔
1: جہاںدوسرے آپ سے آگے ہوں:
آپ گروپ کے سربراہ نہیں ہو سکتے۔ اگر آپ ذاتی ترقی کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو اپنے ساتھیوں میں ''نمبر ون'' بننے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ کلاس کا نچلا حصہ وہ جگہ ہے جہاں ہم اپنی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ کلاس کی سب سے اوپر وہ جگہ ہے جہاں ہم اپنی بات کرتے ہیں اور اگر آپ بات کر رہے ہیں تو آپ سیکھ نہیں رہے ہیں۔
2: جہاں آپ کو مسلسل چیلینج کیا جائے:
ترقی فائدہ مند ہے، لیکن یہ آسان نہیں ہے۔ اگر یہ عمل آسان ہوتا تو ذاتی ترقی نہیں ہوتی۔ قابل قدر ہر چیز اوپر کی طرف ہوتی ہے۔ ذاتی ترقی کے سازگار ماحول میں آپ کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ آپ ان رکاوٹوں سے نمٹ سکیں جو مسلسل آپ کے سامنے آتی ہیں۔ ترقی ان رکاوٹوں کے سامنے آنے، قریب آنے اور حتمی طور پر ان پر قابو پانے میں ہوتی ہے۔ یہ رکاوٹیں ترقی کے سفر کا ایک ضروری حصہ ہوتی ہیں جس پر آپ چل رہے ہوتے ہیں۔
3:جہاں آپ کا فوکس آگے کی جانب ہو:
ترقی کا ایک اہم عنصر عکاسیreflection ہے۔ لیکن اس خوداحتسابی کا مقصد ماضی پر غور کرنا نہیں ہے بلکہ مستقبل کے لیے بصیرت حاصل کرنا ہوتا ہے۔ ہم اس سمت میں آگے بڑھتے ہیں جس کا ہم سامنا کر رہے ہیں، لہٰذا ہم ترقی کی طرف صرف اسی صورت میں آگے بڑھ سکتے ہیں جب ہم اس فکر میں پیچھے نہیں دیکھ رہے ہیں کہ ہم نے مختلف طریقے سے کیا کیا ہے۔
4:جہاں آپ کی حوصلہ افزائی کی جائے:
ذاتی ترقی کے لیے سازگار ماحول صرف ''آپ کو حوصلہ افزائی'' نہیں دیتا بلکہ یہ توانائی کے بغیر حوصلہ افزائی پیش کرتا ہے۔ ایک ایسی اُمید جو سفر کی رکاوٹوں سے بے خبر نہیں ہے۔ آپ کے ترقی کے شراکت دار آپ کو آپ کی طاقتوں کی یاد دلاتے ہیں۔ وہ حقیقی طور پر دیکھتے ہیں کہ آپ کس قابل ہیں اور اسے عملی وجود میں لانا چاہتے ہیں۔ کیا آپ کا ماحول آپ کو متحرک کر رہا ہے؟ کیا یہ آپ کو اپنے مقصد کی طرف دوبارہ گام زن کرتا ہے؟ کیا یہ آپ کو امکانات اور ممکنات میں ڈال رہا ہے؟
5:جہاں آپ کو اپنے کمفرٹ زون سے باہر دھکیلا جائے:
ذاتی ترقی کے لیے خودکشی کی طرح کوششیں اور سفاکانہ ایمانداری کی ضرورت ہوتی ہے، جن میں سے کوئی بھی آپ ہمیں آرام دہ بنانے کے لیے نہیں ہوتی ہیں، جس لمحے ہم آگے بڑھنے کا فیصلہ کرتے ہیں، ہم اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکلنا شروع کر دیتے ہیں۔
6:جہاں آپ کو پُرجوش انداز میں جگایا جائے:
ہوسکتا ہے کہ آپ اس قسم کے شخص ہوں جو ایک اچھے چیلینج کو پسند کرتا ہے۔ اگر یہ آپ ہیں، تو کوئی شک نہیں، ترقی پہلے سے ہی آپ کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ لیکن یہاں تک کہ اگر آپ ایسے نہیں ہیں، ترقی ایک جشن کی مانند منانے کی چیز ہے! اور صرف حتمی مصنوع نتائج ہی نہیں بلکہ یہ سارا عمل ہی بہت دل چسپ ہے۔ یہ امر ذہن نشین رہنا چاہیے کہ ترقی ہی واحد ضمانت ہے کہ ہمارا آنے والا کل آج سے بہتر ہو گا ۔ اور یہ ایک شاندار خبر ہے، اگر آپ ترقی کر رہے ہیں۔
7:جہاں آپ کو احساس دلایا جائے کہ ناکامی آپ کی دشمن نہیں ہے:
ناکامی پر آپ کا رویہ یا وہ رویہ جو آپ کا ماحول برقرار رکھتا ہے، اس بات کا تعین کر سکتا ہے کہ آیا یہ خیال آپ کو متحرک کرتا ہے یا آپ کو مفلوج کر دیتا ہے۔ تھامس ایڈیسن اور اس کی ایجاد، نکل آئرن بیٹری کی کہانی پر غور کریں۔ ایڈیسن کے ساتھی والٹر ایس میلوری کی سوانح عمری ایڈیسن میں اس کی زندگی اور ایجادات سے یہ کہانی ایک ناقابل یقین نقطہ نظر کو ظاہر کرتی ہے۔ میں نے اسے ایک بینچ پر پایا۔۔۔ جس پر سیکڑوں چھوٹے چھوٹے ٹیسٹ سیل تھے۔۔۔ وہ اس بینچ کی جانچ، اعداد و شمار اور منصوبہ بندی میں بیٹھا تھا۔
تب میں نے سیکھا کہ اس نے اس نئی قسم کی اسٹوریج بیٹری وضع کرنے کی کوشش میں نو ہزار سے زیادہ تجربات کیے ہیں، لیکن اس نے ایک بھی چیز پیدا نہیں کی تھی جس سے سوال کو حل کرنے کا وعدہ کیا گیا ہو۔ اس بے تحاشا سوچ اور محنت کو دیکھ کر میری ہم دردی میرے فیصلے سے بڑھ گئی اور میں نے کہا،''کیا یہ شرم کی بات نہیں ہے کہ تم نے جتنا کام کیا ہے اس سے تمہیں کوئی فائدہ نہیں ہو سکا۔ نتائج؟'' ایڈیسن نے ایک فلیش کی طرح مجھے آن کیا، اور مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا''نتائج! کیوں، یار، میں نے بہت سارے نتائج حاصل کیے ہیں! میں کئی ہزار چیزیں جانتا ہوں جو کام نہیں کریں گی۔'' اس صورت حال کو جان میکسویل کو یوں کہتے ہیں، ''کبھی آپ جیتتے ہیں اور کبھی آپ سیکھتے ہیں۔''
8: جہاں آپ کے علاوہ دوسرے بھی آگے بڑھ رہے ہوں:
ہم وہی بن جاتے ہیں جو ہم دیکھتے ہیں۔ اگر ہم ایسے لوگوں سے گھرے ہوئے نہیں ہیں جو ترقی کے اسی سفر پر ہیں جیسا کہ ہم ہیں، تو ہو سکتا ہے کہ ہم طویل سفر پر نہ ہوں۔ لیکن معاشرے میں ترقی بہت زیادہ ہے۔ ان کی کام یابیاں آپ کی کام یابیوں کو متاثر کرتی ہیں، اور جب آپ ان کی ضرورت کے لمحات میں ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، تو آپ اپنے لیے بہتر طور پر تیاری کرتے ہیں۔
9:جہاں لوگ تبدیلی کی خواہش رکھتے ہوں:
ترقی پر مبنی سوچ کے حامل لوگ تبدیلی کے خلاف مزاحمت نہیں کرتے کیوںکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ترقی ہی تبدیلی ہے۔ ذاتی ترقی کے سازگار ماحول میں ہر گفتگو، فیصلے اور عمل کے پیچھے تبدیلی کی بھوک ہوتی ہے۔ سب کچھ ایک سمت کی طرف اشارہ کر رہا ہوتا ہے کہ ہمیں بہتر سے عظیم تر اور مزید ترقی جانب گام زن ہونا ہے ۔
10: جہاں ترقی آپ کا ماڈل ہے اور آپ سے اس کی توقع کی جائے:
بہترین اور مؤثر راہ نما مثال کے طور پر راہ نمائی کرتے ہیں اور اپنے اعمال سے دوسروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ آپ ترقی پر مرکوز ماحول میں جتنا زیادہ وقت گزاریں گے، آپ ترقی کے عمل کے بارے میں اتنا ہی زیادہ جانیں گے۔ اور اتنا ہی زیادہ آپ خود کو آگے بڑھتے ہوئے محسوس کریں گے۔
کیا آپ کے پاس ذاتی ترقی کا منصوبہ ہے جو آپ کی ترقی کی راہ نمائی کرتا ہے؟ کیا آپ اپنے آپ کو ایسے وسائل سے گھیر ہوئے ہیں جو آپ کی ترقی کو فروغ دیتے ہیں؟ کیا آپ اپنی بھرپور صلاحیتوں کے حصول کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں؟ اگر آپ کے سوال کے جواب ہاں میں ہے تو آج ہی ایک ایسے گروپس، اداروں اور افراد کا حصہ بن جائیں جو آپ کو ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرسکیں۔ یاد رکھیں کام یابی کے لیے سازگار ماحول اور لوگ اتنے ہی ضروری ہیں جتنا ہمارے سانس لینے کے لیے آکسیجن ضروری ہے۔
گاؤں سے تعلق کی وجہ سے بچپن میں کاشت کاری سے لگاؤ اور واقفیت کی بدولت کچھ چیزیں ایسی دماغ میں بیٹھیں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زندگی کا حصہ بن گئیں۔ شعبہ زراعت اور ٹریننگ یعنی لرننگ اینڈڈویلپمنٹ کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔
میرے خیال میں کارپوریٹ انڈسٹری میں آرگنائزیشن ڈویلپمنٹ کا شعبۂ زراعت کی لوک حکمت کی ماڈرن شکل ہے۔ کسان کھیتوں میں فصل کی تیاری سے قبل جتنی محنت زمین کی تیاری میں کرتا ہے وہ ایک شاندار قدرتی عمل ہے جو دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ فصل اور بیج کے انتخاب سے پہلے اُس کے لیے مناسب زمین کا انتخاب اور تیاری ایک بہترین سائنس ہے، جس کو ٹریننگ کی اصطلاح میں Brainstorming کہتے ہیں۔
انسان اور کسان کی زندگی میں کام یابی کے لیے بنیادی چیز پلاننگ ہے۔ بزرگ کہا کرتے تھے اچھی فصل کے لیے اچھی زمین کا انتخاب بہت اہم ہوتا ہے بالکل اسی طرح انسانوں، خاندانوں اور قوموں کی نشوونما، ترقی اور مضبوطی میں ذہنی سازی اور سازگار ماحول کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔
آج کے اس آرٹیکل میں معروف ٹرینر، مصنف اور لیڈرشپ کوچ جان سی مسکوئیل کی کتاب اور تعلیمات کے خلاصے پر مبنی نجی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کام یابی کے لیے سازگار ماحول قائم کرنے کے لیے 10راہ نما اُصولوں پر بات کریں گے جو کام یابی کے لیے ضروری ہیں۔
یاد رکھیں کوئی بھی انسان اپنے ماحول کے اثر سے نہیں بچ سکتا آپ نہ چاہتے ہوئے بھی ماحول اور معاشرے کی اجتماعی صورت حال کا عکس ہوتے ہیں۔ یہ اثر مثبت ہو یا منفی اس کے اثرات آپ کی زندگی پر ضرور مرتب ہوتے ہیں۔ کام یابی کے لیے ایسے سازگار ماحول کو قائم کرنا بہت ضروری ہے جس سے معاشرے میں صرف فرد کی ہی نہیں بلکہ اجتماعی ترقی پروان چڑھے۔
مثلاً اگر آپ چاہتے ہیں کہ کوئی پودا بڑھے اور نشوونما پائے تو آپ کیا کریں گے؟ کیا آپ اسے اپنے بستر کے نیچے یا سائے میں رکھیں گے؟ کیا آپ اسے زمین سے اکھاڑ کر اپنی کتابوں کی الماری پر سجا کررکھیں گے؟ کیا آپ اسے برف میں لگا دیں گے اور اس کے اُگنے اور بڑھنے کی توقع کریں گے؟ یا پھر کیا آپ اسے پانی دیتے ہیں، اسے سورج کی روشنی دیتے ہیں اور اسے گملے میں رکھتے ہیں اور اس کی اچھی طرح دیکھ بھال کرتے ہیں؟ ''سازگار ماحول کے قانون '' جان میکسویل کی کتاب ''نشوونما کے 15 قوانین'' میں سے ایک اصول ہے۔
یہ اُصول واضح کرتا ہے کہ ترقی سازگار ماحول میں پروان چڑھتی ہے۔ اگر ہم ذاتی ترقی کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے ماحول کا جائزہ لینا چاہیے اور ایسی تبدیلیاں کرنا ہوں گی جو ہمارے ترقی کے اہداف کی حمایت کرتی ہیں، جن لوگوں کے ساتھ ہم وقت گزارتے ہیں جن جگہوں پر ہم جاتے ہیں، وہ چیزیں جن کے ساتھ ہم اپنے آپ کو گھیرتے ہیں، وہ میڈیا جو ہم دیکھتے ہیں۔ ہمارے ارد گرد کی چیزیں اُس پر اثرانداز ہوتی ہیں جو ہمارے اندر چل رہا ہوتا ہے۔
یاد رکھیں ترقی تب ہی ہوگی جب ہم سازگار ماحول میں اسے خوش آمدید کہیں گے۔ تو ہم اسے کیسے خوش آمدید کہتے ہیں؟ اس کے متعلق ڈاکٹر جان میکسویل کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ذاتی ترقی کی گائیڈ کتاب The 15 Invaluable Laws of Growthـ سے چند اہم نکات اخذ کرتے ہیں۔ ذاتی ترقی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے ایک جامع روڈ میپ اس ضمن میں اہم کردار ادا کر تا ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ
ترقی کے لیے سازگار ماحول کو کیسے پہچانا جائے؟
بھرپور ذاتی ترقی کے ماحول میںآپ کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور آپ خود کو حوصلہ افزا محسوس کرتے ہیں۔ آپ کو اپنی صلاحیت کی یاد دہانی کروائی جاتی ہے اور اسے پورا کرنے کے لیے آپ پر مسلسل زور دیا جاتا ہے۔ آپ نے ایک ایسی سڑک پر چلنا شروع کر دیا ہے جو ہر موڑ کے بعد اوپر کی طرف جاتی ہے، لیکن آپ اس کے سفر کیلئے بہت اچھی طرح سے تیار ہوئے ہیں، آپ اپنی منزل کی جانب آگے بڑھنے کے لیے تیار اور بے تاب ہیں ۔ آپ کو اتنی اچھی مدد اور معاونت حاصل ہے کہ آپ گرنے سے نہیں ڈرتے ہیں۔ خاص طور پر ترقی کا سازگار ماحول ایک ایسی جگہ ہے۔
1: جہاںدوسرے آپ سے آگے ہوں:
آپ گروپ کے سربراہ نہیں ہو سکتے۔ اگر آپ ذاتی ترقی کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو اپنے ساتھیوں میں ''نمبر ون'' بننے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ کلاس کا نچلا حصہ وہ جگہ ہے جہاں ہم اپنی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ کلاس کی سب سے اوپر وہ جگہ ہے جہاں ہم اپنی بات کرتے ہیں اور اگر آپ بات کر رہے ہیں تو آپ سیکھ نہیں رہے ہیں۔
2: جہاں آپ کو مسلسل چیلینج کیا جائے:
ترقی فائدہ مند ہے، لیکن یہ آسان نہیں ہے۔ اگر یہ عمل آسان ہوتا تو ذاتی ترقی نہیں ہوتی۔ قابل قدر ہر چیز اوپر کی طرف ہوتی ہے۔ ذاتی ترقی کے سازگار ماحول میں آپ کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ آپ ان رکاوٹوں سے نمٹ سکیں جو مسلسل آپ کے سامنے آتی ہیں۔ ترقی ان رکاوٹوں کے سامنے آنے، قریب آنے اور حتمی طور پر ان پر قابو پانے میں ہوتی ہے۔ یہ رکاوٹیں ترقی کے سفر کا ایک ضروری حصہ ہوتی ہیں جس پر آپ چل رہے ہوتے ہیں۔
3:جہاں آپ کا فوکس آگے کی جانب ہو:
ترقی کا ایک اہم عنصر عکاسیreflection ہے۔ لیکن اس خوداحتسابی کا مقصد ماضی پر غور کرنا نہیں ہے بلکہ مستقبل کے لیے بصیرت حاصل کرنا ہوتا ہے۔ ہم اس سمت میں آگے بڑھتے ہیں جس کا ہم سامنا کر رہے ہیں، لہٰذا ہم ترقی کی طرف صرف اسی صورت میں آگے بڑھ سکتے ہیں جب ہم اس فکر میں پیچھے نہیں دیکھ رہے ہیں کہ ہم نے مختلف طریقے سے کیا کیا ہے۔
4:جہاں آپ کی حوصلہ افزائی کی جائے:
ذاتی ترقی کے لیے سازگار ماحول صرف ''آپ کو حوصلہ افزائی'' نہیں دیتا بلکہ یہ توانائی کے بغیر حوصلہ افزائی پیش کرتا ہے۔ ایک ایسی اُمید جو سفر کی رکاوٹوں سے بے خبر نہیں ہے۔ آپ کے ترقی کے شراکت دار آپ کو آپ کی طاقتوں کی یاد دلاتے ہیں۔ وہ حقیقی طور پر دیکھتے ہیں کہ آپ کس قابل ہیں اور اسے عملی وجود میں لانا چاہتے ہیں۔ کیا آپ کا ماحول آپ کو متحرک کر رہا ہے؟ کیا یہ آپ کو اپنے مقصد کی طرف دوبارہ گام زن کرتا ہے؟ کیا یہ آپ کو امکانات اور ممکنات میں ڈال رہا ہے؟
5:جہاں آپ کو اپنے کمفرٹ زون سے باہر دھکیلا جائے:
ذاتی ترقی کے لیے خودکشی کی طرح کوششیں اور سفاکانہ ایمانداری کی ضرورت ہوتی ہے، جن میں سے کوئی بھی آپ ہمیں آرام دہ بنانے کے لیے نہیں ہوتی ہیں، جس لمحے ہم آگے بڑھنے کا فیصلہ کرتے ہیں، ہم اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکلنا شروع کر دیتے ہیں۔
6:جہاں آپ کو پُرجوش انداز میں جگایا جائے:
ہوسکتا ہے کہ آپ اس قسم کے شخص ہوں جو ایک اچھے چیلینج کو پسند کرتا ہے۔ اگر یہ آپ ہیں، تو کوئی شک نہیں، ترقی پہلے سے ہی آپ کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ لیکن یہاں تک کہ اگر آپ ایسے نہیں ہیں، ترقی ایک جشن کی مانند منانے کی چیز ہے! اور صرف حتمی مصنوع نتائج ہی نہیں بلکہ یہ سارا عمل ہی بہت دل چسپ ہے۔ یہ امر ذہن نشین رہنا چاہیے کہ ترقی ہی واحد ضمانت ہے کہ ہمارا آنے والا کل آج سے بہتر ہو گا ۔ اور یہ ایک شاندار خبر ہے، اگر آپ ترقی کر رہے ہیں۔
7:جہاں آپ کو احساس دلایا جائے کہ ناکامی آپ کی دشمن نہیں ہے:
ناکامی پر آپ کا رویہ یا وہ رویہ جو آپ کا ماحول برقرار رکھتا ہے، اس بات کا تعین کر سکتا ہے کہ آیا یہ خیال آپ کو متحرک کرتا ہے یا آپ کو مفلوج کر دیتا ہے۔ تھامس ایڈیسن اور اس کی ایجاد، نکل آئرن بیٹری کی کہانی پر غور کریں۔ ایڈیسن کے ساتھی والٹر ایس میلوری کی سوانح عمری ایڈیسن میں اس کی زندگی اور ایجادات سے یہ کہانی ایک ناقابل یقین نقطہ نظر کو ظاہر کرتی ہے۔ میں نے اسے ایک بینچ پر پایا۔۔۔ جس پر سیکڑوں چھوٹے چھوٹے ٹیسٹ سیل تھے۔۔۔ وہ اس بینچ کی جانچ، اعداد و شمار اور منصوبہ بندی میں بیٹھا تھا۔
تب میں نے سیکھا کہ اس نے اس نئی قسم کی اسٹوریج بیٹری وضع کرنے کی کوشش میں نو ہزار سے زیادہ تجربات کیے ہیں، لیکن اس نے ایک بھی چیز پیدا نہیں کی تھی جس سے سوال کو حل کرنے کا وعدہ کیا گیا ہو۔ اس بے تحاشا سوچ اور محنت کو دیکھ کر میری ہم دردی میرے فیصلے سے بڑھ گئی اور میں نے کہا،''کیا یہ شرم کی بات نہیں ہے کہ تم نے جتنا کام کیا ہے اس سے تمہیں کوئی فائدہ نہیں ہو سکا۔ نتائج؟'' ایڈیسن نے ایک فلیش کی طرح مجھے آن کیا، اور مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا''نتائج! کیوں، یار، میں نے بہت سارے نتائج حاصل کیے ہیں! میں کئی ہزار چیزیں جانتا ہوں جو کام نہیں کریں گی۔'' اس صورت حال کو جان میکسویل کو یوں کہتے ہیں، ''کبھی آپ جیتتے ہیں اور کبھی آپ سیکھتے ہیں۔''
8: جہاں آپ کے علاوہ دوسرے بھی آگے بڑھ رہے ہوں:
ہم وہی بن جاتے ہیں جو ہم دیکھتے ہیں۔ اگر ہم ایسے لوگوں سے گھرے ہوئے نہیں ہیں جو ترقی کے اسی سفر پر ہیں جیسا کہ ہم ہیں، تو ہو سکتا ہے کہ ہم طویل سفر پر نہ ہوں۔ لیکن معاشرے میں ترقی بہت زیادہ ہے۔ ان کی کام یابیاں آپ کی کام یابیوں کو متاثر کرتی ہیں، اور جب آپ ان کی ضرورت کے لمحات میں ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، تو آپ اپنے لیے بہتر طور پر تیاری کرتے ہیں۔
9:جہاں لوگ تبدیلی کی خواہش رکھتے ہوں:
ترقی پر مبنی سوچ کے حامل لوگ تبدیلی کے خلاف مزاحمت نہیں کرتے کیوںکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ترقی ہی تبدیلی ہے۔ ذاتی ترقی کے سازگار ماحول میں ہر گفتگو، فیصلے اور عمل کے پیچھے تبدیلی کی بھوک ہوتی ہے۔ سب کچھ ایک سمت کی طرف اشارہ کر رہا ہوتا ہے کہ ہمیں بہتر سے عظیم تر اور مزید ترقی جانب گام زن ہونا ہے ۔
10: جہاں ترقی آپ کا ماڈل ہے اور آپ سے اس کی توقع کی جائے:
بہترین اور مؤثر راہ نما مثال کے طور پر راہ نمائی کرتے ہیں اور اپنے اعمال سے دوسروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ آپ ترقی پر مرکوز ماحول میں جتنا زیادہ وقت گزاریں گے، آپ ترقی کے عمل کے بارے میں اتنا ہی زیادہ جانیں گے۔ اور اتنا ہی زیادہ آپ خود کو آگے بڑھتے ہوئے محسوس کریں گے۔
کیا آپ کے پاس ذاتی ترقی کا منصوبہ ہے جو آپ کی ترقی کی راہ نمائی کرتا ہے؟ کیا آپ اپنے آپ کو ایسے وسائل سے گھیر ہوئے ہیں جو آپ کی ترقی کو فروغ دیتے ہیں؟ کیا آپ اپنی بھرپور صلاحیتوں کے حصول کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں؟ اگر آپ کے سوال کے جواب ہاں میں ہے تو آج ہی ایک ایسے گروپس، اداروں اور افراد کا حصہ بن جائیں جو آپ کو ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرسکیں۔ یاد رکھیں کام یابی کے لیے سازگار ماحول اور لوگ اتنے ہی ضروری ہیں جتنا ہمارے سانس لینے کے لیے آکسیجن ضروری ہے۔