کراچی میں قائم خیمہ بستی میں سیلاب متاثرین کی آمد کا آغاز

ٹینٹ سٹی میں 1300 سے زائد خیموں میں 500 سے زائد خاندان کو عارضی طور پر ٹھہرایا گیا ہے۔

سیلاب متاثرین اپنے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے پریشان بھی ہیں۔ فوٹو: فائل

حکومت سندھ کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے ضلع ملیر میں قائم ٹینٹ سٹی میں متاثرین کی آمد کا آغاز ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 1300 سے زائد خیموں میں 500 سے زائد خاندان کو عارضی طور پر ٹھہرایا گیا ہے۔

ایک ٹینٹ میں 10 افراد رہ سکتے ہیں جبکہ سیلاب زدگان کے لئے بجلی، پانی، واش رومز، سیوریج نظام سمیت صحت و صفائی کا بندو بست بھی کیا گیا ہے۔

انجینئر ڈسٹرکٹ کونسل کراچی امداد سولنگی کے مطابق ٹینٹ سٹی میں واش روم اور طبی سہولیات میسر ہیں جبکہ فلاحی اداروں کی جانب سے دو وقت کا کھانا دیا جارہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی جانب سے خیموں کا دورہ کیا گیا ہے اور وہ جلد یہاں بچوں کے لیے اسکول بنائیں گے۔

انجینئر امداد نے کہا کہ مسجد بھی بنا رہے ہیں میٹھے پانی کی لائن بھی ہے ، 30کلو واٹ کے دو جنریٹر موجود ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر ڈسٹرکٹ ملیر اعجاز علی نے ایکسپریس کو بتایا کہ 1300 سے زائد خیمیں لگائے گئے ہیں جس میں لاڑکانہ ، قمبر شہداد کوٹ ، خیرپور ، جیکب آباد سے 500 سے زائد خاندان عارضی طور پر رہائش پذیر ہیں جن کا دو ماہ تک کا بندوست کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقیقی سیلاب متاثرین کی شناخت کےلئے ڈپٹی کمشنر عرفان سلام نے جانچ پڑتال کے لیے نادرا سے بات کی ہے کہ ڈیٹا کی تصدیق کی جائے تا کہ موقع پرست حکومتی سہولت سے فائدہ نہ اٹھاسکیں جبکہ ہم اپنے طور پر بھی شناختی کارڈ کی تصدیق کر رہے ہیں۔

خیمہ بستی میں موجود سیلاب متاثرین اپنے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے پریشان بھی ہیں۔
Load Next Story