پختونخوا میں مالی بحرانملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی روک دی
ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی اگلے ہفتے کر دی جائے گی، صوبائی وزیر خزانہ
خیبر پختونخوا حکومت نے شدید مالی بحران کے باعث تمام سرکاری ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن کی ادائیگی تا حکم ثانی روک دی۔
خیبر پختونخوا حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہو گئی جس کے باعث صوبہ کی تاریخ میں پہلی بار تمام سرکاری ملازمین کو ستمبر کی تنخواہیں اور پینشن کی ادائیگی تا حکم ثانی روکدی گئی۔
سرکاری ملازمین کی ماہانہ تنخواہ 31 ارب جبکہ ماہانہ پینشن 8 ارب 33کروڑ روپے بنتی ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی ذمے داری مرکز پر عائد کرتے ہوئے واضح کیا کہ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی اگلے ہفتے کر دی جائے گی۔
خیبر پختونخوا حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہو گئی جس کے باعث صوبہ کی تاریخ میں پہلی بار تمام سرکاری ملازمین کو ستمبر کی تنخواہیں اور پینشن کی ادائیگی تا حکم ثانی روکدی گئی۔
سرکاری ملازمین کی ماہانہ تنخواہ 31 ارب جبکہ ماہانہ پینشن 8 ارب 33کروڑ روپے بنتی ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی ذمے داری مرکز پر عائد کرتے ہوئے واضح کیا کہ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی اگلے ہفتے کر دی جائے گی۔