الشباب کمانڈر ڈرون حملے میں ہلاک امریکا نے3 ملین ڈالرانعام رکھا تھا
عبداللہی یارے امریکا کو 2012 سے انتہائی مطلوب 7 رہنماؤں میں سے ایک تھے
صومالیہ میں الشباب کے شریک بانی عبداللہی یارے ڈرون حملے میں مارے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ نے امریکا کو انتہائی مطلوب الشباب کے رہنما عبداللہی یارے کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ کارروائی یکم اکتوبر کو غیر ملکی معاونت کے ساتھ کی گئی تھی۔
القاعدہ سے منسلک تنظیم الشباب کے ڈورن حملے میں ہلاک ہونے والے سرگرم رہنما عبداللہی یارے کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر امریکا نے 3 ملین ڈالر کا انعام رکھا تھا۔ وہ 2012 سے امریکا کو مطلوب 7 رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھے۔
یہ خبر پڑھیں : صومالیہ میں 2 دن بعد ہوٹل سے مسلح افراد کا قبضہ چھڑوالیا گیا، 20 ہلاکتیں
عبداللہی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ الشباب کے شریک بانی ہونے کے علاوہ شوریٰ کونسل کے سربراہ اور تنظیم کے امور مالیات کے بھی نگراں تھے۔ علاوہ ازیں موجودہ علیل امیرِ الشباب احمد دیری کے جانشین بھی سمجھے جاتے تھے۔
خیال رہے کہ صومالیہ کے نومنتخب صدر حسن شیخ محمد نے شدت پسندوں تنظیموں بالخصوص الشباب کے خلاف ہمہ گیر جنگ شروع کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے الشباب کے ٹھکانوں کے نزدیک رہنے والے شہریوں کو کہیں اور منتقل ہونے کی ہدایت کی تھی۔
صومالیہ میں سرکاری دفاتر، ہوٹلز اور فوجیوں پر حملے میں الشباب ملوث رہی ہے اور چند روز قبل ہی دارالحکومت موغادیشو میں 30 گھنٹے تک ہوٹل پر قبضہ کیا تھا جس میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ نے امریکا کو انتہائی مطلوب الشباب کے رہنما عبداللہی یارے کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ کارروائی یکم اکتوبر کو غیر ملکی معاونت کے ساتھ کی گئی تھی۔
القاعدہ سے منسلک تنظیم الشباب کے ڈورن حملے میں ہلاک ہونے والے سرگرم رہنما عبداللہی یارے کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر امریکا نے 3 ملین ڈالر کا انعام رکھا تھا۔ وہ 2012 سے امریکا کو مطلوب 7 رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھے۔
یہ خبر پڑھیں : صومالیہ میں 2 دن بعد ہوٹل سے مسلح افراد کا قبضہ چھڑوالیا گیا، 20 ہلاکتیں
عبداللہی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ الشباب کے شریک بانی ہونے کے علاوہ شوریٰ کونسل کے سربراہ اور تنظیم کے امور مالیات کے بھی نگراں تھے۔ علاوہ ازیں موجودہ علیل امیرِ الشباب احمد دیری کے جانشین بھی سمجھے جاتے تھے۔
خیال رہے کہ صومالیہ کے نومنتخب صدر حسن شیخ محمد نے شدت پسندوں تنظیموں بالخصوص الشباب کے خلاف ہمہ گیر جنگ شروع کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے الشباب کے ٹھکانوں کے نزدیک رہنے والے شہریوں کو کہیں اور منتقل ہونے کی ہدایت کی تھی۔
صومالیہ میں سرکاری دفاتر، ہوٹلز اور فوجیوں پر حملے میں الشباب ملوث رہی ہے اور چند روز قبل ہی دارالحکومت موغادیشو میں 30 گھنٹے تک ہوٹل پر قبضہ کیا تھا جس میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔