لاہور سیف سٹیز منصوبہ خود غیر محفوظ کروڑوں مالیت کا سامان چوری

ایک ماہ میں ایک کروڑ سے زائد کا سامان چوری، آڈت اور سروے شروع کردیا گیا، مقدمات درج


ویب ڈیسک October 04, 2022
کیمروں اور ٹریفک سگنلز کی چوری معمول بن گئی ہے (فوٹو فائل)

افسران کی عدم تعیناتی کی وجہ سے سیف سٹیز کی مانیٹرنگ مشکلات کا شکار ہو گئی جب کہ شہریوں کومحفوظ بنانے کے لیے نصب کیے گئے کیمرے اور ٹریفک سگنلز کی چوری بھی معمول بن گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے مین بلیووارڈ گلبرگ سے چور سیف سٹیز کا 20 لاکھ روپے مالیت کا سامان لے اُڑے، جس کے بعد سیف سٹیز حکام کی جانب سے غالب مارکیٹ تھانے میں اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی گئی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ صدر ڈویژن میں 38 لاکھ سے زائد جبکہ سول لائنز ڈویژن سے 40 لاکھ سے زائد کا سامان چوری ہوا تھا۔ سیف سٹیز کے کیمروں اور سگنلز کا1 ماہ کے دوران 1 کروڑ سے زائد کا سامان چوری ہوگیا۔ سیف سٹیز حکام کا کہنا ہے کہ آڈٹ ٹیم سروے کر کے مقدمات درج کروا رہی ہے۔

عرصہ دراز سے سامان چوری ہورہا ہے جب کہ سیف سٹیز کی جانب سے ڈیٹا مرتب نہیں کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق سیف سٹیزکی ٹیکنیکل اورآڈٹ ٹیمیں فیلڈ میں تمام تنصیبات کا جائزہ لے رہی ہیں۔پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی چوری شدہ سامان کا آڈٹ کر رہی ہے۔علاوہ ازیں سامان چوری کے مقدمات بھی درج کروائے جا رہے ہیں۔آڈٹ ٹیمیں جلد ہی تخمینہ رپورٹ مرتب کر لیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں