لندن پلان میں تبدیلی مریم نواز کا قطر میں قیام بڑھانے کا فیصلہ
مسلم لیگ ن کی نائب صدر ایک روز قطر میں قیام کریں گی اور وہاں سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گی، ذرائع
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے لندن پہنچنے کے پلان میں تبدیلی ہوگئی ہے کیونکہ انہوں نے قطر میں قیام بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق مریم نواز نے دارالحکومت دوحا پہنچنے کے بعد قطر میں پہلے سے موجود اپنے بیٹے جنید صفدر کے ساتھ ایک روز قیام کا فیصلہ کیا ہے، وہ اس دوران اپنے سمدھی سیف الرحمان سمیت اہم سیاسی شخصیات سے بھی ملاقات کریں گی۔
مریم نواز ایک رات قطر میں قیام کے بعد پہلی ہی فلائٹ سے لندن کے لئے روانہ ہوں گی۔
مزید پڑھیں: کوئی ایسا اسپتال نہیں بنایا جہاں آپ کا علاج ہو، قطر میں پاکستانی کا مریم نواز سے سوال
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نجی ایئر لائن کی پرواز کیو آر 629 کے ذریعے لاہور ایئرپورٹ سے براستہ قطر لندن کیلیے روانہ ہوئیں۔
دوحا ایئرپورٹ پر اُن کا پارٹی رہنماؤں سے استقبال کیا اور اس موقع پر انہوں نے قطر میں مقیم ہم وطنوں سے بھی ملاقات کی۔ ایئرپورٹ پر ایک پاکستانی نے مریم نواز کو روک کر مسلم لیگ ن کی تیس سالہ حکومتی کارکردگی کے حوالے سے سوال بھی کیا، جس پر وہ بغیر جواب دیے آگے بڑھ گئیں۔
یاد رہے کہ مریم نواز کو ایک روز قبل ہی لاہور ہائیکورٹ سے پاسپورٹ واپس ملا، انہوں نے پاسپورٹ ملنے کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس بھی کی تھی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق مریم نواز کی واپسی ایک ماہ کے بعد 6 نومبر کو شیڈول ہے، وہ 3 سال کے بعد اپنے والد نواز شریف سے لندن میں بالمشافہ ملاقات کریں گی۔ مریم نواز اپنے بھائیوں سے تقریباً 5 سال کے بعد ملیں گی، وہ لندن میں اپنے والد سے تفصیلی سیاسی مشاورت اور مستقبل کے حوالے سے اہم فیصلے بھی کریں گی۔
مریم نواز لندن میں اپنے والد نواز شریف کی عیادت کریں گی اور ان کے علاج معالجے کی نگرانی بھی کریں گی، خاندانی ذرائع کے مطابق مریم نواز ممکنہ طور پر نواز شریف کے ہمراہ وطن واپس آئیں گی۔
مریم نواز نے لندن روانگی سے قبل اپنے ملازمین کو ہدایات دے دیں، ان کی روانگی کے بعد جاتی امرا میں شریف خاندان کا کوئی فرد قیام پذیر نہیں ہو گا، نواز شریف پہلے ہی ملک سے باہر ہیں جبکہ شہباز شریف وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں قیام پذیر ہیں، شہباز شریف لاہور میں ہوں تو ماڈل ٹاؤن والی یا ڈیفنس والی رہائشگاہ پر قیام پذیر ہوتے ہیں جب کہ حمزہ شہباز اور عباس شریف مرحوم کے بچے اپنے اپنے پورشنز ہونے کے باوجود جاتی امرا میں قیام پذیر نہیں ہیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق مریم نواز نے دارالحکومت دوحا پہنچنے کے بعد قطر میں پہلے سے موجود اپنے بیٹے جنید صفدر کے ساتھ ایک روز قیام کا فیصلہ کیا ہے، وہ اس دوران اپنے سمدھی سیف الرحمان سمیت اہم سیاسی شخصیات سے بھی ملاقات کریں گی۔
مریم نواز ایک رات قطر میں قیام کے بعد پہلی ہی فلائٹ سے لندن کے لئے روانہ ہوں گی۔
مزید پڑھیں: کوئی ایسا اسپتال نہیں بنایا جہاں آپ کا علاج ہو، قطر میں پاکستانی کا مریم نواز سے سوال
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نجی ایئر لائن کی پرواز کیو آر 629 کے ذریعے لاہور ایئرپورٹ سے براستہ قطر لندن کیلیے روانہ ہوئیں۔
دوحا ایئرپورٹ پر اُن کا پارٹی رہنماؤں سے استقبال کیا اور اس موقع پر انہوں نے قطر میں مقیم ہم وطنوں سے بھی ملاقات کی۔ ایئرپورٹ پر ایک پاکستانی نے مریم نواز کو روک کر مسلم لیگ ن کی تیس سالہ حکومتی کارکردگی کے حوالے سے سوال بھی کیا، جس پر وہ بغیر جواب دیے آگے بڑھ گئیں۔
یاد رہے کہ مریم نواز کو ایک روز قبل ہی لاہور ہائیکورٹ سے پاسپورٹ واپس ملا، انہوں نے پاسپورٹ ملنے کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس بھی کی تھی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق مریم نواز کی واپسی ایک ماہ کے بعد 6 نومبر کو شیڈول ہے، وہ 3 سال کے بعد اپنے والد نواز شریف سے لندن میں بالمشافہ ملاقات کریں گی۔ مریم نواز اپنے بھائیوں سے تقریباً 5 سال کے بعد ملیں گی، وہ لندن میں اپنے والد سے تفصیلی سیاسی مشاورت اور مستقبل کے حوالے سے اہم فیصلے بھی کریں گی۔
مریم نواز لندن میں اپنے والد نواز شریف کی عیادت کریں گی اور ان کے علاج معالجے کی نگرانی بھی کریں گی، خاندانی ذرائع کے مطابق مریم نواز ممکنہ طور پر نواز شریف کے ہمراہ وطن واپس آئیں گی۔
مریم نواز نے لندن روانگی سے قبل اپنے ملازمین کو ہدایات دے دیں، ان کی روانگی کے بعد جاتی امرا میں شریف خاندان کا کوئی فرد قیام پذیر نہیں ہو گا، نواز شریف پہلے ہی ملک سے باہر ہیں جبکہ شہباز شریف وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں قیام پذیر ہیں، شہباز شریف لاہور میں ہوں تو ماڈل ٹاؤن والی یا ڈیفنس والی رہائشگاہ پر قیام پذیر ہوتے ہیں جب کہ حمزہ شہباز اور عباس شریف مرحوم کے بچے اپنے اپنے پورشنز ہونے کے باوجود جاتی امرا میں قیام پذیر نہیں ہیں۔