بھارتی پولیس اہلکاروں کا مسلمان نوجوانوں کو کھمبے سے باندھ کر بدترین تشدد ویڈیو وائرل
ہجوم مسلم نوجوان کی پٹائی پر نعرے لگاتا رہا
بھارتی ریاست گجرات میں انتہاپسند ہندوؤں نے اپنی مذہبی تقریب نوراتری میں پتھراؤ کے الزام میں ایک مسلمان کو کھمبے سے باندھ کر بدترین تشدد کا نشانہ بناڈالا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذہبی تقریب میں پتھراؤ کے الزام میں سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار ایک مسلمان کو کھمبے سے باندھ کر چھڑی سے مار رہا ہے جبکہ ہجوم پٹائی پر خوش ہو رہا تھا اور نعرے لگا رہا تھا۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ واقعہ گجرات کے اندھیلہ گاؤں میں پیش آیا، جہاں پولیس نے مسلمانوں کو سبق سیکھانے کے لیے ایک شخص کو ایسی سزا دی، اہلکاروں نے دیگر مسلمانوں کو بھی حراست میں لیا تھا جن سے معافی مانگوائی گئی اس موقع پر علاقے کا انچارج پولیس انسپکٹر بھی موجود تھا۔
واضح رہے کہ انتہاپسندوں نے 150 مسلمانوں پر الزام عائد کیا تھا کہ ہجوم نے گزشتہ رات ایک مندر کے احاطے میں گربا کی تقریب پر پتھراؤ کیا جس میں 43 افراد نامزد کیے گئے تھے۔
قبل ازیں گاؤں میں مسلم کمیونٹی کے ارکان نے مسجد کے قریب منعقد ہونے والے گربا پروگرام پر اعتراض کیا تھا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذہبی تقریب میں پتھراؤ کے الزام میں سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار ایک مسلمان کو کھمبے سے باندھ کر چھڑی سے مار رہا ہے جبکہ ہجوم پٹائی پر خوش ہو رہا تھا اور نعرے لگا رہا تھا۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ واقعہ گجرات کے اندھیلہ گاؤں میں پیش آیا، جہاں پولیس نے مسلمانوں کو سبق سیکھانے کے لیے ایک شخص کو ایسی سزا دی، اہلکاروں نے دیگر مسلمانوں کو بھی حراست میں لیا تھا جن سے معافی مانگوائی گئی اس موقع پر علاقے کا انچارج پولیس انسپکٹر بھی موجود تھا۔
واضح رہے کہ انتہاپسندوں نے 150 مسلمانوں پر الزام عائد کیا تھا کہ ہجوم نے گزشتہ رات ایک مندر کے احاطے میں گربا کی تقریب پر پتھراؤ کیا جس میں 43 افراد نامزد کیے گئے تھے۔
قبل ازیں گاؤں میں مسلم کمیونٹی کے ارکان نے مسجد کے قریب منعقد ہونے والے گربا پروگرام پر اعتراض کیا تھا۔