این ایل سی اسکینڈل 3 ریٹائرڈ افسر آرمی ایکٹ کے سیکشن 92 کے تحت بحال

3 ریٹائرڈ افسروں کوقانونی تقاضوں کےمطابق بغیر مراعات کےآرمی میں واپس لے لیا گیا ہے


ویب ڈیسک September 14, 2012
3 ریٹائرڈ افسروں کوقانونی تقاضوں کےمطابق بغیر مراعات کےآرمی میں واپس لے لیا گیا ہے. فوٹو فائل

KARACHI: پاک فوج کا کہنا ہے کہ این ایل سی اسکینڈل میں مالی بےضابطگیوں کی تحقیقات جاری ہیں اور تین ریٹائرڈ افسروں کوآرمی ایکٹ کے سیکشن 92 کے تحت بحال کردیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آرکے مطابق پہلی مرتبہ آرمی کے ریٹائرڈ اعلٰی افسران کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں اوراس اسکینڈل پرآرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے آرمی ایکٹ کے تحت مزیدتحقیقات کافیصلہ کیاہے۔

ترجمان کے مطابق 3 ریٹائرڈ افسروں کوقانونی تقاضوں کےمطابق بغیر مراعات کےآرمی میں واپس لے لیا گیا ہے جن میں لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد منیر،لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ افضل مظفراورمیجر جنرل ریٹائرڈ خالد ظہیراخترشامل ہیں، ریٹائرڈ افسروں کو آرمی ایکٹ کے سیکشن 92 کے تحت فوج میں واپس لیاگیا۔

آئی ایس پی آرکے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ شہادتوں کے جائزے کے بعد آرمی چیف آئندہ کارروائی کے متعلق فیصلہ کریں گے اورمتعلقہ ریکارڈ کی چھان بین کے لئےماہرین کی خدمات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ معاملےکی نشاندہی کے بعد این ایل سی میں انتظامی اصلاحات نافذ کی گئیں اور گزشتہ مالی سال این ایل سی کے ذمہ تمام قرضے بھی ادا کردیئےگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں