حکومت اور طالبان شوریٰ کے مذاکرات آئندہ 2 سے 3 روز میں ہوں گے
حکومت اور طالبان میں براہ راست مذاکرات میر علی یا کسی دوسرے مقام پر ہونے کا امکان ہے، ذرائع
WASHINGTON:
حکومت اور طالبان کمیٹیوں میں طالبان شوریٰ سے براہ راست مذاکرات شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم اس کا باضابطہ اعلان آئندہ چند روز میں کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں حکومتی کمیٹی کے ارکان رستم شاہ مہمند، فواد حسین فواد، حبیب اللہ خٹک اور ارباب عارف جبکہ طالبان کمیٹی کے ارکان مولانا سمیع الحق، پروفیسرابراہیم اور مولانا یوسف شاہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں طالبان اور حکومت کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے مطالبے، طالبان کی شوری اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان ملاقات کے لئے جگہ اور وقت کا تعین جبکہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے کچھ علاقوں پر مشتمل ''پیس زون'' کے قیام کے امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران حکومتی کمیٹی اور طالبان شوری کے درمیان براہ راست مذاکرات شمالی وزیرستان کے شہر میر علی میں کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اسے خفیہ رکھا جارہا ہے اور اس کا اعلان مذاکرات سے ایک روز قبل کیا جائے گا۔
اجلاس کے بعد طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ دونوں کمیٹیوں کا اجلاس انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوا ہے جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا، ملاقات میں طالبان سےمذاکرات کی جگہ پراتفاق ہوچکا ہے مذاکرات کی جگہ ''پیس زون'' ہوگا، جہاں آئندہ 2 سے 3 روز میں طالبان کی سیاسی شوری سے باضابطہ مزاکرات شروع ہوجائیں گے جس میں طالبان کمیٹی بھی شامل ہوگی، اس ملاقات میں تمام امور پر بات ہوگی اور جہاں ڈیڈ لاک پیدا ہوگا وہ اسے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
حکومت اور طالبان کمیٹیوں میں طالبان شوریٰ سے براہ راست مذاکرات شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم اس کا باضابطہ اعلان آئندہ چند روز میں کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں حکومتی کمیٹی کے ارکان رستم شاہ مہمند، فواد حسین فواد، حبیب اللہ خٹک اور ارباب عارف جبکہ طالبان کمیٹی کے ارکان مولانا سمیع الحق، پروفیسرابراہیم اور مولانا یوسف شاہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں طالبان اور حکومت کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے مطالبے، طالبان کی شوری اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان ملاقات کے لئے جگہ اور وقت کا تعین جبکہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے کچھ علاقوں پر مشتمل ''پیس زون'' کے قیام کے امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران حکومتی کمیٹی اور طالبان شوری کے درمیان براہ راست مذاکرات شمالی وزیرستان کے شہر میر علی میں کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اسے خفیہ رکھا جارہا ہے اور اس کا اعلان مذاکرات سے ایک روز قبل کیا جائے گا۔
اجلاس کے بعد طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ دونوں کمیٹیوں کا اجلاس انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوا ہے جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا، ملاقات میں طالبان سےمذاکرات کی جگہ پراتفاق ہوچکا ہے مذاکرات کی جگہ ''پیس زون'' ہوگا، جہاں آئندہ 2 سے 3 روز میں طالبان کی سیاسی شوری سے باضابطہ مزاکرات شروع ہوجائیں گے جس میں طالبان کمیٹی بھی شامل ہوگی، اس ملاقات میں تمام امور پر بات ہوگی اور جہاں ڈیڈ لاک پیدا ہوگا وہ اسے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔