لاہورکے علاقے سندر میں مالکان کا 14 سالہ گھریلو ملازمہ پر انسانیت سوز تشدد

میرا جرم اتنا تھا کہ میں گھر کے باہر ایک دوسری ملازمہ سے بات کررہی تھی، متاثرہ لڑکی

گزشتہ 6 ماہ سے اس گھر میں کام کر رہی ہوں اس سے قبل بھی مجھے تشدد کا نشانا بنایا جاچکا ہے، متاثرہ لڑکی۔ فوٹو:ایکسپریس نیوز

سندر میں گھریلو ملازمہ کا دوسری ملازمہ سے بات کرنا جرم بن گیااور یہ جرم سرزد ہونے پر مالکان نے معصوم ملازمہ کو بدترین تشدد کا نشانہ ہی بناڈالا۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے سندر کے رہائشی ناصر اور اس کی بیوی نے 14 سالہ گھریلو ملازمہ نجمہ کو اس قدر تشدد کا نشانہ بنایا کہ اس کی حالت غیر ہوگئی جس کے بعد اسے میو اسپتال منتقل کرنا پڑا جہاں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نجمہ کو کسی ٹھوس چیز سے تشدد کا نشانا بنایا گیا ۔


متاثرہ گھریلو ملازمہ کا کہنا تھا کہ میرا جرم اتنا تھا کہ میں گھر کے باہر ایک دوسری ملازمہ سے بات کررہی تھی، مالکان کا یہ دیکھنا تھا کہ انہوں نے مجھے گھر میں بلایا اورڈنڈوں سے مار مار کرزخمی کردیا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ 6 ماہ سے اس گھر میں کام کر رہی ہے اور پہلے بھی دونوں میاں بیوی اسے تشدد کا نشانا بناچکے ہیں۔

نجمہ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ جب ہم مقدمہ درج کرانے شفیق آباد پولیس اسٹیشن پہنچے تو حکام کا کہنا تھا کہ چونکہ واقعہ سندر کے علاقے میں پیش آیا اس لئے اس کا مقدمہ بھی وہیں درج ہو گا، دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کا بیان درج کرنے کے بعد واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا۔

 
Load Next Story