پنجاب میں ایک ماہ کے دوران 168 نامعلوم لاشیں برآمد
صوبائی دارالحکومت سے ایک ماہ میں 76 لاشیں ملیں، شناخت کے لیے ڈی این اے حاصل کرلیے گئے
پنجاب میں ایک ماہ کے دوران 168 نامعلوم لاشیں برآمد ہوئیں، جن میں سب سے زیادہ تعداد لاہور سے برآمد ہونے والی لاشوں کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے نشہ کرنے سمیت مختلف وجوہات کی بنا پر ہلاک ہونے والے افراد کے اعداد شمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق ایک ماہ میں سب سے زیادہ 76 نامعلوم لاشیں لاہور سے برآمد ہوئی ہیں۔ ریکارڈ کے مطابق برآمد ہونے والی لاشوں میں 90 فی صد نشہ کرنے والوں کی ہیں جب کہ دیگر تشدد زدہ یا پانی میں بہہ کر آنے والی لاشیں ہیں۔
مختلف مقامات سے ملنے والی لاشوں سے کرائم سین یونٹ نے شواہد بھی اکٹھے کیے ہیں جب کہ صوبائی دارالحکومت سمیت صوبے بھر سے 116 لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے، پی ایف ایس اے کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں نامعلوم لاشوں کو متعلقہ اضلاع کے مردہ خانوں میں رکھا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شناخت نہ ہونے کے بعد لاشوں کو نامعلوم سمجھ کر تدفین کردی جاتی ہے جب کہ لواحقین کی جانب سے شناخت کرنے یا ڈی این اے کی مماثلت کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا جاتاہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے نشہ کرنے سمیت مختلف وجوہات کی بنا پر ہلاک ہونے والے افراد کے اعداد شمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق ایک ماہ میں سب سے زیادہ 76 نامعلوم لاشیں لاہور سے برآمد ہوئی ہیں۔ ریکارڈ کے مطابق برآمد ہونے والی لاشوں میں 90 فی صد نشہ کرنے والوں کی ہیں جب کہ دیگر تشدد زدہ یا پانی میں بہہ کر آنے والی لاشیں ہیں۔
مختلف مقامات سے ملنے والی لاشوں سے کرائم سین یونٹ نے شواہد بھی اکٹھے کیے ہیں جب کہ صوبائی دارالحکومت سمیت صوبے بھر سے 116 لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے، پی ایف ایس اے کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں نامعلوم لاشوں کو متعلقہ اضلاع کے مردہ خانوں میں رکھا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شناخت نہ ہونے کے بعد لاشوں کو نامعلوم سمجھ کر تدفین کردی جاتی ہے جب کہ لواحقین کی جانب سے شناخت کرنے یا ڈی این اے کی مماثلت کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا جاتاہے۔