لانگ مارچ کی سازش کو قانون کی طاقت سے کچلا جائے مسلم لیگ ن
تمام فیصلوں کا اختیار پارٹی صدر اور وزیراعظم شہباز شریف کو سونپ دیا ہے، شرکا اجلاس
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت نے زور دیا ہے کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی لانگ مارچ کی سازش کو قانون کی طاقت سے کچلا جائے۔
وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا گیا کہ فسادیوں کے ساتھ قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، وفاقی داارلحکومت یلغارکی ہرگز اجازت نہ دی جائے اور یہ لانگ مارچ سیاسی نہیں بلکہ سازش کی پیداوار ہے۔
اجلاس کے شرکا نے پی ٹی آئی کی لانگ مارچ کو سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام فیصلوں کا اختیار پارٹی صدر اور وزیراعظم شہباز شریف کو سونپ دیا ہے، "بیرونی سازش" کی سازش رچانے والے تمام کردار بے نقاب ہوگئے ہیں اور تحقیقات کے عمل کو تیز کیاجائے جبکہ ملوث عناصر کو قانون کے مطابق نشان عبرت بنایاجائے۔
اجلاس میں ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لئے وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا جبکہ سیلاب متاثرین کی بحالی تک پوری توجہ اور جذبے کے ساتھ کاوشوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔
'اسحاق ڈار کی آمد سے معیشت بحال ہوئی'
اجلاس نے اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی آمد سے پاکستان کی معیشت کی بحالی، قرضوں کے دباﺅمیں کمی اور عام آدمی کو ریلیف دینے کے لئے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔
اجلاس نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عوام کو ریلیف دینے کا بھی خیرمقدم کیا اور کہاکہ مشکل ترین معاشی حالات میں عوام کو حتی المقدور ریلیف دینے کے لئے کوششوں کو مزید تیز کیاجائے۔
'آڈیو لیکس عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے لیے فرد جرم ہے'
اجلاس نے 28 اور 30 ستمبر کو سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی آڈیو لیکس کو فرد جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ "بیرونی سازش" کی سازش رچانے والے تمام کردار بے نقاب ہوگئے ہیں جنہوں نے قومی سلامتی، ملکی مفادات اور پاکستان کے خارجہ تعلقات کے خلاف مکروہ سازش تیار کی۔
اجلاس نے پی ٹی آئی اور عمران خان کی طرف سے اسلام آباد پر دھاوا بولنے کے منصوبے کی مذمت کرتے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ فسادیوں کے ساتھ قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور وفاقی دارلحکومت پریلغار کرنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے کیونکہ یہ لانگ مارچ سیاسی نہیں بلکہ سازش کی پیداوار ہے۔
اجلاس کے شرکا نے کہا کہ پہلے پاکستان کو ڈیفالٹ کرانے، معیشت کو تباہ کرنے کی سازش کی گئی، قومی اداروں میں پھوٹ ڈالنے کی سازش کی گئی، اداروں پر حملوں کی سازش کی، شہدا کے خلاف غلیظ مہم چلا کر سازش کی گئی، پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے آئین کے خلاف سازش کی گئی، فارن فنڈنگ سے پاکستان میں دھرنے کی سازش کی گئی، سی پیک اور پاکستان کے دوستوں کے خلاف سازش کی گئی۔
وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا گیا کہ فسادیوں کے ساتھ قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، وفاقی داارلحکومت یلغارکی ہرگز اجازت نہ دی جائے اور یہ لانگ مارچ سیاسی نہیں بلکہ سازش کی پیداوار ہے۔
اجلاس کے شرکا نے پی ٹی آئی کی لانگ مارچ کو سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام فیصلوں کا اختیار پارٹی صدر اور وزیراعظم شہباز شریف کو سونپ دیا ہے، "بیرونی سازش" کی سازش رچانے والے تمام کردار بے نقاب ہوگئے ہیں اور تحقیقات کے عمل کو تیز کیاجائے جبکہ ملوث عناصر کو قانون کے مطابق نشان عبرت بنایاجائے۔
اجلاس میں ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لئے وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا جبکہ سیلاب متاثرین کی بحالی تک پوری توجہ اور جذبے کے ساتھ کاوشوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔
'اسحاق ڈار کی آمد سے معیشت بحال ہوئی'
اجلاس نے اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی آمد سے پاکستان کی معیشت کی بحالی، قرضوں کے دباﺅمیں کمی اور عام آدمی کو ریلیف دینے کے لئے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔
اجلاس نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عوام کو ریلیف دینے کا بھی خیرمقدم کیا اور کہاکہ مشکل ترین معاشی حالات میں عوام کو حتی المقدور ریلیف دینے کے لئے کوششوں کو مزید تیز کیاجائے۔
'آڈیو لیکس عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے لیے فرد جرم ہے'
اجلاس نے 28 اور 30 ستمبر کو سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی آڈیو لیکس کو فرد جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ "بیرونی سازش" کی سازش رچانے والے تمام کردار بے نقاب ہوگئے ہیں جنہوں نے قومی سلامتی، ملکی مفادات اور پاکستان کے خارجہ تعلقات کے خلاف مکروہ سازش تیار کی۔
اجلاس نے پی ٹی آئی اور عمران خان کی طرف سے اسلام آباد پر دھاوا بولنے کے منصوبے کی مذمت کرتے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ فسادیوں کے ساتھ قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور وفاقی دارلحکومت پریلغار کرنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے کیونکہ یہ لانگ مارچ سیاسی نہیں بلکہ سازش کی پیداوار ہے۔
اجلاس کے شرکا نے کہا کہ پہلے پاکستان کو ڈیفالٹ کرانے، معیشت کو تباہ کرنے کی سازش کی گئی، قومی اداروں میں پھوٹ ڈالنے کی سازش کی گئی، اداروں پر حملوں کی سازش کی، شہدا کے خلاف غلیظ مہم چلا کر سازش کی گئی، پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے آئین کے خلاف سازش کی گئی، فارن فنڈنگ سے پاکستان میں دھرنے کی سازش کی گئی، سی پیک اور پاکستان کے دوستوں کے خلاف سازش کی گئی۔