پشاور اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کا بائیکاٹ جاری او پی ڈیز بند مریض پریشان
جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جائیں گے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن
ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اسپتالوں کی او پی ڈیز کا بائیکاٹ آج دوسرے روز بھی جاری ہے، جس کے نتیجے میں دور دراز سے آنے والے مریضوں اور ان کے ساتھ موجود تیمار داروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بائیکاٹ کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں جب کہ پرچیاں ملنے کے باوجود مریضوں کی ڈاکٹرز تک رسائی مشکل ہو گئی۔ کئی مریضوں کو شعبہ ایمرجنسی میں اوپی ڈی کے لیے منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اسفندیار نے کہا ہے کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جائیں گے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ڈاکٹرز کو اسپتالوں میں ایشوز اٹھانے پر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پیر کے روز سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی صورت میں صوبے بھر میں احتجاج شروع کیا جائے گا۔ اس دوران تمام اسپتالوں میں ہر قسم کی الیکٹو سروسز، آپریشنز بند کردیے جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بائیکاٹ کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں جب کہ پرچیاں ملنے کے باوجود مریضوں کی ڈاکٹرز تک رسائی مشکل ہو گئی۔ کئی مریضوں کو شعبہ ایمرجنسی میں اوپی ڈی کے لیے منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اسفندیار نے کہا ہے کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جائیں گے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ڈاکٹرز کو اسپتالوں میں ایشوز اٹھانے پر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پیر کے روز سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی صورت میں صوبے بھر میں احتجاج شروع کیا جائے گا۔ اس دوران تمام اسپتالوں میں ہر قسم کی الیکٹو سروسز، آپریشنز بند کردیے جائیں گے۔