موڈیز سے کہا ہے گنجائش نکالیں ورنہ اگلے ہفتے جواب دوں گا اسحاق ڈار
ایکسپورٹ انڈسٹری اہم ہے، اس نے ڈالر کما کر دینے ہیں، ٹھیک طرح سے کام کیا جائے تو مستقبل روشن ہے، وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ موڈیز کی ریٹنگ سے گھبرائیں نہیں، کل بات ہوئی ہے، موڈیز سے کہا ہے کہ گنجائش نکالیں ورنہ اگلے ہفتے ملاقات ہے جواب دوں گا۔
احتساب عدالت سے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ موڈیز نے جن گراؤنڈز پر ریٹنگ کی، اس ایک ایک گراونڈ کا مناسب جواب دوں گا۔ 3 ایسی ریٹنگ ایجنسیاں ہیں، ایک نے برطانیہ کو ڈاؤن گریڈ کیا۔ یہ ریٹنگ سکوک بانڈ جاری کرنے کے لیے ہوتی ہے، ابھی ہم اس طرف جا نہیں رہے۔ابھی ہم نے اپنے معاشی اشاریے بہتر بنانے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو بی سے کم کرکے سی کردیا
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ موڈیز نے یہ ایک دن میں نہیں کیا، وہ کئی مہینوں سے اس پر کام کر رہے ہوں گے۔ ان کے سسٹم میں ایک بار یہ چیز آجائے تو واپس کرنا مشکل ہوتی ہے۔ ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ میں جہاز میں بیٹھا ہی تھا، کچھ بھی نہیں کرنا پڑا اور ڈالر نیچے جانے لگا ۔میں پہلے سے کہتا تھا کہ ڈالر کی یہ رئیل ویلیو نہیں ہے ۔ ڈالر کی صحیح ویلیو 200 روپے سے نیچے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ انڈسٹری بہت اہم ہے، انہوں نے ڈالر کما کر دینے ہیں۔ میں نے کہا ہے اب ڈالر میں سوچنا بند کردو، روپیہ اوپر جائے گا۔ایٹمی پاور بننے کے بعد پاکستان کو سبق سکھانے کے لیے پابندیاں لگائی گئیں۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ پاکستان کے ساتھ کوئی کھیل کھیلے۔ انہوں نے کہا کہ 2600 ارب روپے کا پاکستان کا قرضہ کم ہو چکا۔ ٹھیک طرح سے کام کیا جائے تو مستقبل روشن ہے۔ پی ڈی ایم کی حکومت کو دن رات ایک کرنا پڑا۔ جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے معاملات سنبھالے ہوئے ، پٹرول کی قیمت میں کمی کی۔
مقدمات سے متعلق بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے احتساب کی کبھی مخالفت نہیں کی، مجھ سمیت کسی نے غلط کیا ہے تو اس سے قیمت لینی چاہیے لیکن آپ ڈی جی ایف آئی اے کو بلا کر نہیں کہہ سکتے کہ فلاں کے خلاف یہ کر دیں۔ پاناما کے وقت آپ کی مہنگائی 2 فیصد تھی ، روپیہ مستحکم تھا ۔ پہلے بھی کہتا رہا ہوں کہ چارٹر آف اکانومی ہونا چاہیے۔ اب بھی وقت آنا چاہیے کہ سیاسی جماعتیں عوام سے کہیں کہ ہم معیشت پر سیاست نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما ایک فراڈ تھا۔
احتساب عدالت سے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ موڈیز نے جن گراؤنڈز پر ریٹنگ کی، اس ایک ایک گراونڈ کا مناسب جواب دوں گا۔ 3 ایسی ریٹنگ ایجنسیاں ہیں، ایک نے برطانیہ کو ڈاؤن گریڈ کیا۔ یہ ریٹنگ سکوک بانڈ جاری کرنے کے لیے ہوتی ہے، ابھی ہم اس طرف جا نہیں رہے۔ابھی ہم نے اپنے معاشی اشاریے بہتر بنانے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو بی سے کم کرکے سی کردیا
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ موڈیز نے یہ ایک دن میں نہیں کیا، وہ کئی مہینوں سے اس پر کام کر رہے ہوں گے۔ ان کے سسٹم میں ایک بار یہ چیز آجائے تو واپس کرنا مشکل ہوتی ہے۔ ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ میں جہاز میں بیٹھا ہی تھا، کچھ بھی نہیں کرنا پڑا اور ڈالر نیچے جانے لگا ۔میں پہلے سے کہتا تھا کہ ڈالر کی یہ رئیل ویلیو نہیں ہے ۔ ڈالر کی صحیح ویلیو 200 روپے سے نیچے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ انڈسٹری بہت اہم ہے، انہوں نے ڈالر کما کر دینے ہیں۔ میں نے کہا ہے اب ڈالر میں سوچنا بند کردو، روپیہ اوپر جائے گا۔ایٹمی پاور بننے کے بعد پاکستان کو سبق سکھانے کے لیے پابندیاں لگائی گئیں۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ پاکستان کے ساتھ کوئی کھیل کھیلے۔ انہوں نے کہا کہ 2600 ارب روپے کا پاکستان کا قرضہ کم ہو چکا۔ ٹھیک طرح سے کام کیا جائے تو مستقبل روشن ہے۔ پی ڈی ایم کی حکومت کو دن رات ایک کرنا پڑا۔ جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے معاملات سنبھالے ہوئے ، پٹرول کی قیمت میں کمی کی۔
مقدمات سے متعلق بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے احتساب کی کبھی مخالفت نہیں کی، مجھ سمیت کسی نے غلط کیا ہے تو اس سے قیمت لینی چاہیے لیکن آپ ڈی جی ایف آئی اے کو بلا کر نہیں کہہ سکتے کہ فلاں کے خلاف یہ کر دیں۔ پاناما کے وقت آپ کی مہنگائی 2 فیصد تھی ، روپیہ مستحکم تھا ۔ پہلے بھی کہتا رہا ہوں کہ چارٹر آف اکانومی ہونا چاہیے۔ اب بھی وقت آنا چاہیے کہ سیاسی جماعتیں عوام سے کہیں کہ ہم معیشت پر سیاست نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما ایک فراڈ تھا۔