ترک اور شامی صدور کے درمیان جلد ملاقات متوقع
اس ملاقات کے لیے وزارت خارجہ کی سطح پر مذاکرات جاری ہیں
ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا کہ مناسب وقت آنے پر وہ شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے صدر طیب اردوان جلد سخت حریف شامی صدر بشار الاسد سے ملاقات کریں گے جس کے لیے وزارت خارجہ کی سطح پر مذاکرات کا عمل جاری ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ دنیا کی تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی اور معاشی صورت حال کے پیش نظریورپی ممالک کے لیے ترکیہ ایک اہم ملک ہونےکی حیثیت رکھتا ہے لیکن یورپی یونین کے چند رکن ممالک ہم سے اچھے تعلقات کے بجائے تنازعات کو فروغ دے رہے ہیں۔
صدر اروان نے مزید کہا کہ ہم اپنے کسی پڑوسی ملک یا کسی بھی اور دوسرے ملک کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتے۔ مشرقی بحیرۂ روم اور بحیرۂ ایجیئن کے معاملے کو بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں حل کرنا چاہتے ہیں تاہم قبرص کے جزیرے کے حقائق کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ قبرص کے معاملے پر ترکیہ اور یونان کے درمیان تناؤ رہا ہے اور اس حوالے سے یونان نے حال ہی میں ایک سخت بیان بھی جاری کیا جس میں ترکیہ پر تنقید کی گئی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے صدر طیب اردوان جلد سخت حریف شامی صدر بشار الاسد سے ملاقات کریں گے جس کے لیے وزارت خارجہ کی سطح پر مذاکرات کا عمل جاری ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ دنیا کی تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی اور معاشی صورت حال کے پیش نظریورپی ممالک کے لیے ترکیہ ایک اہم ملک ہونےکی حیثیت رکھتا ہے لیکن یورپی یونین کے چند رکن ممالک ہم سے اچھے تعلقات کے بجائے تنازعات کو فروغ دے رہے ہیں۔
صدر اروان نے مزید کہا کہ ہم اپنے کسی پڑوسی ملک یا کسی بھی اور دوسرے ملک کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتے۔ مشرقی بحیرۂ روم اور بحیرۂ ایجیئن کے معاملے کو بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں حل کرنا چاہتے ہیں تاہم قبرص کے جزیرے کے حقائق کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ قبرص کے معاملے پر ترکیہ اور یونان کے درمیان تناؤ رہا ہے اور اس حوالے سے یونان نے حال ہی میں ایک سخت بیان بھی جاری کیا جس میں ترکیہ پر تنقید کی گئی تھی۔