اسٹاک ایکسچینج رواں ہفتے حصص کی مالیت میں 80 ارب سے زائد اضافہ
مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بڑھ کر 68کھرب 62ارب 81کروڑ 92لاکھ 30ہزار 949روپے ہوگیا
ملک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مضبوطی سے قرضوں کے حجم میں کمی کے باعث گزشتہ ہفتے بھی پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی رہی، جہاں حصص کی مالیت میں 80 ارب سے زائد کا اضافہ ہوا۔
پی ایس ایکس میں مجموعی طور پر تیزی کے سبب انڈیکس کی 42000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بحال ہوگئی۔ ہفتہ وار کاروبار کے 4سیشنز میں تیزی جب کہ 1سیشن میں مندی رہی۔ مجموعی طور پر تیزی کے سبب حصص کی مالیت 80ارب 78کروڑ 29لاکھ 18ہزار 497روپے بڑھ گئی، جس سے مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 68کھرب 62ارب 81کروڑ 92لاکھ 30ہزار 949روپے ہوگیا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران 100 انڈیکس 956.58 پوائنٹس بڑھ کر 42085.25 پر بند ہوا جبکہ 30 انڈیکس 520.23 پوائنٹس بڑھ کر 15857.09 پر بند ہوا۔ کے ایم آئی 30انڈیکس 2535.90 پوائنٹس بڑھ کر 6999.95 پر بند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 365.12 پوائنٹس بڑھ کر 2109373 پر بند ہوا۔
سیلابی نقصانات کو شکست دینےکے لیے فلڈریلیف فنڈ کے اعلانات سے کاروباری رحجان تبدیل ہوا اور انویسٹرز نے مارکیٹ میں اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری میں دلچسپی لی۔ ڈالر کی نسبت روپے کے استحکام نے خریداری سرگرمیاں بڑھائیں۔ اسی طرح فیٹف کی گرے لسٹ سے انخلا کی توقعات بھی مارکیٹ کے استحکام کا سبب بنیں۔
پی ایس ایکس میں مجموعی طور پر تیزی کے سبب انڈیکس کی 42000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بحال ہوگئی۔ ہفتہ وار کاروبار کے 4سیشنز میں تیزی جب کہ 1سیشن میں مندی رہی۔ مجموعی طور پر تیزی کے سبب حصص کی مالیت 80ارب 78کروڑ 29لاکھ 18ہزار 497روپے بڑھ گئی، جس سے مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 68کھرب 62ارب 81کروڑ 92لاکھ 30ہزار 949روپے ہوگیا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران 100 انڈیکس 956.58 پوائنٹس بڑھ کر 42085.25 پر بند ہوا جبکہ 30 انڈیکس 520.23 پوائنٹس بڑھ کر 15857.09 پر بند ہوا۔ کے ایم آئی 30انڈیکس 2535.90 پوائنٹس بڑھ کر 6999.95 پر بند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 365.12 پوائنٹس بڑھ کر 2109373 پر بند ہوا۔
سیلابی نقصانات کو شکست دینےکے لیے فلڈریلیف فنڈ کے اعلانات سے کاروباری رحجان تبدیل ہوا اور انویسٹرز نے مارکیٹ میں اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری میں دلچسپی لی۔ ڈالر کی نسبت روپے کے استحکام نے خریداری سرگرمیاں بڑھائیں۔ اسی طرح فیٹف کی گرے لسٹ سے انخلا کی توقعات بھی مارکیٹ کے استحکام کا سبب بنیں۔