ایمان لانے والے دلوں میں رہے مکیں
اے صادق و امیں
احسان مند آپ کا ہر کوئی ، ہر کہیں
اے صادق و امیں
توصیف کی ہے آپ کی اللہ نے بیاں
پڑھ لیجیے قرآں
رَطب اللسان آپ کے ، افلاک اور زمیں
اے صادق و امیں
دنیائے آب و گِل کو کہا آپ نے سرائے
کیا کوئی دل لگائے
شاہوں کے شاہ ہو کے رہے بوریا نشیں
اے صادق و امیں
برسوں مقاطعے کی اذیت بھی دی گئی
توہین کی گئی
ٹالا گیا مذاق میں پیغامِ علمِ دیں
اے صادق و امیں
طائف میں کافروں کی تھیں ایذا رسانیاں
پاؤں لہولہاں
پھر بھی دعائے خیر ہی کی ، بددعا نہیں
اے صادق و امیں
پائی فلاح، آپ کی تقلید جس نے کی
تائید جس نے کی
وہ کامراں ہوا ، تھا جسے آپ پر یقیں
اے صادق و امیں
اللہ کی پکڑ ہے بہت سخت اے فصیح
بے شک ہے یہ صحیح
رسوا رہیں گے آپ کے بدخواہ و نکتہ چیں
اے صادق و امیں