ڈپریشن پر قابو پانے میں والدہ نے بہت ساتھ دیا دیپکا پاڈوکون
اگر والدہ نے میری بیماری کی علامات کی شناخت نہ کی ہوتی تو مجھے نہیں معلوم کہ آج میری کیا حالت ہوتی۔ اداکارہ
بالی وڈ اداکارہ دیپکا پاڈوکون نے کہا ہے کہ ڈپریشن کے دوران اگر ان کی والدہ ساتھ نہ ہوتیں تو آج وہ نہ جانے کس حال میں ہوتیں۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں دیپکا کا کہنا تھا کہ دماغی صحت میں فیملی کردار بہت اہم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے اپنے کیس میں اگر میری والدہ نے میرے اندر پیدا ہونے والی علامات کی شناخت نہ کی ہوتی اور تو مجھے نہیں معلوم کہ آج میری کیا حالت ہوتی۔
اداکارہ نے بتایا کہ وہ اپنا علاج باقاعدگی سے کرارہی ہیں اور ڈاکٹر کے پاس جا رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ایک برس تک ڈپریشن کا شکار رہیں اور اس کے بعد ایک ادارے کی بنیاد رکھی جو دماغی صحت کے لیے کام کرتا ہے۔
دیپکا پاڈوکون کا مزید کہنا تھا کہ میرے والدین بنگلورو میں رہتے تھے اور جب وہ مجھ سے ملنے آتے تھے تو میں ہمیشہ بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ظاہر کرتی تھی کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں دیپکا کا کہنا تھا کہ دماغی صحت میں فیملی کردار بہت اہم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے اپنے کیس میں اگر میری والدہ نے میرے اندر پیدا ہونے والی علامات کی شناخت نہ کی ہوتی اور تو مجھے نہیں معلوم کہ آج میری کیا حالت ہوتی۔
اداکارہ نے بتایا کہ وہ اپنا علاج باقاعدگی سے کرارہی ہیں اور ڈاکٹر کے پاس جا رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ایک برس تک ڈپریشن کا شکار رہیں اور اس کے بعد ایک ادارے کی بنیاد رکھی جو دماغی صحت کے لیے کام کرتا ہے۔
دیپکا پاڈوکون کا مزید کہنا تھا کہ میرے والدین بنگلورو میں رہتے تھے اور جب وہ مجھ سے ملنے آتے تھے تو میں ہمیشہ بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ظاہر کرتی تھی کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔