رواں سال کراچی سمیت سندھ بھر میں شدید سردی کا امکان

سندھ کے مختلف اضلاع میں کھڑا پانی درجہ حرارت میں کمی کاسبب بن سکتا ہے۔

سندھ کے مختلف اضلاع میں کھڑا پانی درجہ حرارت میں کمی کاسبب بن سکتا ہے۔

رواں سال موسم سرما کے دوران کراچی سمیت سندھ بھر میں سردی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔

حالیہ مون سون غیرمعمولی بارشیں اوردیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں موجود پانی درجہ حرارت میں کمی کاسبب بن سکتا ہے۔

نومبر کے وسط سے شہر کا موسم خنک اورقدرے سرد ہونا شروع ہوجائےگا،مغربی ہواؤں کے ملک میں داخل ہونے والے سلسلے موسم سرما کی بارش کی صورت میں شدید سردی کا سبب بنیں گے۔

ساؤتھ ایشین کلائمٹ آؤٹ لک فورم(سیسکوف)نےبھی سندھ میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کی وجہ سے زیادہ سردی پڑنے کا عندیہ دے دیا۔

شہر میں ہونے والی گرج چمک کےساتھ مون سون کی حالیہ بارشیں کئی سابقہ ریکارڈٹوٹنے کا سبب بنی ہیں جبکہ دیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں بھی گرم چمک کے ساتھ تیزاورموسلادھارغیرمعمولی بارشوں نے پیش گوئیوں اوراندازوں کی تمام ترحدودپھلانگ دی تھیں۔

اس وقت بھی دیہی سندھ کے مختلف اضلاع تیزبارشوں اورسیلابی صورتحال والےپانی کی وجہ سے زیرآب دکھائی دے رہے ہیں۔

اس تمام صورتحال پرمحکمہ موسمیات کا کہناہے کہ رواں سال موسم سرما کے دوران کراچی سمیت سندھ بھر میں سردی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے،اور امکان ہے کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں صبح وشام کے درجہ حرارت کم ہونگے۔


واضح رہے کہ کراچی میں نومبر کے وسط سے موسم سرما کا جزوی آغازہوتا ہے،جس کے دوران ابتدا میں موسم خنک اورکچھ حدتک سردہوتاہے،جس کے بعد بتدریج سردی کی شدت میں اضافہ ہوتا رہتاہے،دسمبر اورجنوری کے دوماہ کبھی سرد اورکبھی معتدل موسم کا سلسلہ جاری رہتاہے۔

کراچی میں سردی کا سلسلہ فروری کے پہلے ہفتے تک جاری رہتاہے،جس کے بعد درجہ حرارت میں اضافہ شروع ہونا شروع ہوجاتاہے،البتہ دیہی سندھ کے اضلاع میں سرد موسم کا سلسلہ فروری کے اختتام تک برقرارہتا ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردارسرفراز کے مطابق سندھ میں موسم سرما کا آغاز عموما نومبر کے وسط میں ہوتا ہے،تاہم اس دفعہ مون سون کے دوران جس قسم کی بارشیں برسیں،اور بہت حدتک زمین کی جو حدت ہے وہ موسلادھار بارشوں کے سبب معتدل درجہ حرارت میں تبدیل ہوچکی ہے۔

اس کے پیش نظریہ کہا جاسکتا ہے کہ رواں سال موسم سرما گذشتہ کئی برسوں کے مقابلے میں معمول سے زیادہ سردی کا سبب بنے گا،ان کا کہنا ہے کہ عددی طورپردرجہ حرارت گرنے کے حوالے سے پیش گوئی توقبل ازوقت ممکن نہیں ہوگی تاہم اس حوالے سے مکمل صورتحال نومبر کے پہلے ہفتے میں زیادہ واضح ہوگی،جس کے دوران اکتوبر کے درجہ حرارت اورنومبر کے ابتدائی درجہ حرارت کو سامنے رکھ کرایک نتیجہ اخذ کیا جاسکے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ ساؤتھ ایشن کلائمٹ آؤٹ لک فورم کےگذشتہ دنوں ہونے والے اجلاس میں بھی سندھ میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے زیادہ سردی پڑنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کی تیزبارشوں اورسیلابی صورتحال کے علاوہ بھی سرما میں ملک میں داخل ہونے والے مغربی ہواؤں کے سلسلے اوراس کے نتیجے میں بارش کی وجہ سے بھی درجہ حرارت گرے گے۔

بالخصوص بلوچستان کے شمال مغربی اضلاع میں برفباری کے بعد یخ بستہ ہوائیں بھی شہرکا رخ کرسکتی ہیں،جس کوعموما کوئٹہ کی سردہوائیں یا پھرسائبیرین ہوائیں کہا جاتا ہے۔
Load Next Story